کراچی تشکر نیوز: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ معزز ججز مزدوروں کے کیسز میں ایسے ریمارکس دیتے ہیں کہ کانپ جانا پڑتا ہے، جبکہ موجودہ وفاقی حکومت نجکاری کے ذریعے مزدوروں کا استحصال کر رہی ہے۔ یومِ مزدور کے موقع پر آرٹس کونسل کراچی میں پیپلز لیبر بیورو کراچی ڈویژن کے تحت منعقدہ جلسہ عام میں مقررین نے ٹریڈ یونینز کی بحالی، مزدور قوانین کے نفاذ اور کم از کم اجرت کی ادائیگی پر زور دیا۔
جلسے سے سینیٹر میاں رضا ربانی، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی، صوبائی وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم، ایم این اے عبدالقادر پٹیل، رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی، معروف صحافی مظہر عباس، اسلم سموں، حبیب الدین جنیدی، حسین بادشاہ، محمد امین بلوچ اور دیگر نے خطاب کیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ ہم ایسے وقت میں یوم مئی منا رہے ہیں جب ٹریڈ یونینز کو منصوبہ بندی کے تحت ختم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مکمل طور پر آئی ایم ایف کے کنٹرول میں جا چکا ہے اور ایسے حالات میں مزدور کے حقوق ممکن نہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسٹیل ملز کے دھرنے کے بعد بنائی گئی کمیٹی کو فعال بنایا جائے۔
سعید غنی نے کہا کہ مزدور آج بھی پرانے طریقے سے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ سرمایہ دار نے اپنے طریقے بدل لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معزز عدالتوں کے فیصلوں سے مزدوروں کا کوٹہ اور سن کوٹہ ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مزدور کو اپنا طریقہ اور سوچ بدلنی ہوگی تاکہ وہ اپنے حقوق کے لیے مؤثر آواز بلند کر سکے۔
شاہد عبدالسلام تھیم نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں منظور کردہ تمام مزدور قوانین پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کم از کم اجرت کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہی وہ جماعت ہے جس نے مزدوروں کے حقوق کی جنگ شروع کی اور ہم شہید بھٹو کے وژن پر عمل پیرا ہیں۔
اسلم سموں نے کہا کہ سندھ میں کنٹریکٹ ملازمین کو نہ صرف کم اجرت دی جا رہی ہے بلکہ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات بھی ادا نہیں کیے جا رہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی، ٹی ایم سیز سمیت دیگر اداروں میں مزدور استحصال کا شکار ہیں۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں قوم کا بچہ بچہ جان قربان کرے گا لیکن بھارت کی بالادستی قبول نہیں کرے گا۔ پاکستان کا دفاع مزدوروں اور محنت کشوں کے ہاتھوں میں ہے۔