عیدالاضحیٰ کی آمد کے ساتھ ہی کراچی کی سب سے بڑی مویشی منڈی، ناردرن بائی پاس پر قربانی کے جانوروں کی بڑی تعداد میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ منڈی میں اب تک 2200 سے زائد صحت مند، نایاب اور خوبصورت جانور پہنچ چکے ہیں جن میں مختلف نسلوں کے بیل، بکرے، اور اونٹ شامل ہیں۔
منڈی کی سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والا جانور ایک خاص نسل کا بیل ہے جسے "ٹائیگر بیل” کا نام دیا گیا ہے۔ یہ بیل اپنی دھاری دار "ٹائیگر پرنٹ” کھال، تقریباً 15 من وزنی جسامت اور پرکشش شخصیت کے باعث سب کی نظروں کا مرکز بن گیا ہے۔ اس بیل کو دودھ، میوہ اور مکھن سے خصوصی ناز و نعم سے پالا گیا ہے۔ مالک کے مطابق، یہ بیل صرف اعلیٰ قربانی کا شوق رکھنے والے خریدار کے لیے ہے اور اس کی قیمت بھی اپنی مثال آپ ہے۔
ایڈمنسٹریٹر مویشی منڈی، شہاب علی، نے بیوپاریوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے سکھر میں پھنسے بیوپاریوں کے پاس خود پہنچ کر امدادی سامان، کھانے پینے کی اشیاء، اور جانوروں کے لیے چارہ فراہم کیا۔ انہوں نے فوری طور پر بیوپاریوں کے جانوروں کو ٹرکوں میں لوڈ کروا کر کراچی روانہ کیا۔
ایڈمنسٹریٹر فیصل علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ہم سندھی مہمان نواز ہیں، بیوپاری ہمارے مہمان ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کے ہر شہری کو سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ اس مقصد کے لیے ہم جانوروں کو شہریوں کی دہلیز تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔”
بیوپاریوں نے منڈی انتظامیہ کی فوری مدد پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ اس طرح کے اقدامات قربانی کے انتظامات کو مزید بہتر بنائیں گے۔