کراچی (رپورٹ) حکومت سندھ نے صوبے کے 6 ڈویژنوں میں موجود کچی آبادیوں کو ڈیجیٹلائز کرنے کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے، جس کے لیے 50 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
پراجیکٹ کے تحت جیوگرافیکل انفارمیشن سسٹم (GIS) تیار کیا جائے گا، جس کے ذریعے نقشے اور باؤنڈریز مرتب کی جائیں گی تاکہ کچی آبادیوں کی درست حدبندی ہو سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (MIS) بھی تشکیل دیا جائے گا، جس کے ذریعے ڈیٹا کو سینٹرلائز کر کے تجزیہ کیا جائے گا، جس سے حکومت کو بہتر انتظامی فیصلے لینے میں مدد ملے گی۔
منصوبے کے مطابق، ہر ڈویژن میں ریجنل دفاتر قائم کیے جائیں گے تاکہ مقامی سطح پر سہولیات اور فیلڈ آپریشنز کو مؤثر طریقے سے انجام دیا جا سکے۔
کچی آبادی کے موجودہ ملازمین کو جامع تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ نئے ڈیجیٹل سسٹمز کو سیکھ کر مؤثر طور پر خدمات انجام دے سکیں۔
ڈیٹا مینجمنٹ کے تحت حقیقی اور قابل بھروسا ڈیٹا درج کیا جائے گا، جو تمام ریجنل دفاتر میں دستیاب ہوگا، تاکہ ڈیٹا کی افادیت اور شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔
رہائشیوں کو معلومات تک آسان رسائی دینے کے لیے ایک پبلک پورٹل بھی تیار کیا جائے گا، جس سے شہری اپنی درخواستوں کی اسٹیٹس جان سکیں گے۔
محکمہ کچی آبادی اس ڈیجیٹلائزیشن منصوبے کی مکمل نگرانی کرے گا اور تمام مراحل کی کامیاب تکمیل کے بعد اس پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔