ایل او سی پر بھارتی دراندازی کا دعویٰ جھوٹا نکلا، مارے گئے افراد مقامی شہری تھے: ذرائع

 اپریل 2025 کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں بھارتی افواج کی جانب سے دو افراد کو "درانداز” قرار دے کر ہلاک کرنے کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا ہے۔ مستند ذرائع کے مطابق یہ واقعہ ایک من گھڑت اور منصوبہ بند بیانیے کے طور پر پیش کیا گیا تاکہ دراندازی کے الزام کو جواز بنا کر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو چھپایا جا سکے۔

سندھ کے 6 ڈویژنوں میں کچی آبادیوں کی ڈیجیٹلائزیشن کی منظوری، 50 کروڑ روپے کا منصوبہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے افراد کی شناخت گاؤں سجیور کے رہائشی ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین کے طور پر ہوئی ہے، جو پرامن شہری تھے اور کسی عسکری یا غیرقانونی سرگرمی سے وابستہ نہیں تھے۔

مقتولین کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ہی ان کی گمشدگی کی اطلاع مقامی حکام کو دی تھی، جو اس دعوے کو جھٹلاتی ہے کہ وہ دراندازی کے دوران مارے گئے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے جاری کی گئی تصویریں بھی سنجیدہ تضادات کی نشاندہی کرتی ہیں۔ ان میں دکھائی گئی لاشیں صاف ستھری، چمکتی ہوئی جوتیوں اور صاف کپڑوں کے ساتھ نظر آتی ہیں، جو کسی سخت پہاڑی راستے سے آنے والے درانداز کی حالت نہیں ہو سکتی۔

تصاویر میں کسی بھی قسم کی جھڑپ کے آثار یا اسلحہ، خوراک، پانی کی بوتل، یا اضافی گولہ بارود جیسا ضروری جنگی سامان نظر نہیں آیا، جو ہر عسکری آپریشن کا لازمی حصہ ہوتا ہے۔

ایک مقتول کے پاس محض پستول تھا، جو کہ کسی درانداز کی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔

مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس بات کی مزید تصدیق کرتے ہیں کہ یہ دونوں افراد بے گناہ شہری تھے جنہیں بے دردی سے قتل کر کے فالس فلیگ آپریشن کے طور پر پیش کیا گیا۔

ذرائع نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لے اور بھارت کو اس قسم کی غیرقانونی کاروائیوں سے باز رکھے۔

57 / 100 SEO Score

One thought on “ایل او سی پر بھارتی دراندازی کا دعویٰ جھوٹا نکلا، مارے گئے افراد مقامی شہری تھے: ذرائع

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!