(اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں قبضہ مافیا کے خلاف جاری کارروائی کے دوران ایک اہم اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد انیق پر جان لیوا حملہ کیا گیا، جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔
کینالز کا معاملہ نہایت سنجیدہ، سندھ اور پنجاب دونوں متاثر ہونگے: سعید غنی
ذرائع کے مطابق، چند روز قبل اورنگی نالے کے اطراف غیر قانونی تعمیرات اور جعلی کاغذات کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ مہم شروع کی گئی تھی، جس کے تحت بینرز آویزاں کیے گئے اور لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا تھا۔ مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر گرینڈ آپریشن کی تاریخ 25 اپریل 2025 (جمعہ) مقرر کی گئی تھی، جس کا مقصد سینکڑوں ناجائز تعمیرات کا خاتمہ تھا۔
تاہم اس آپریشن سے قبل لینڈ گریپرز نے مزاحمت شروع کر دی۔ اطلاعات کے مطابق، گریڈ 1 کے چوکیدار ناصر عرف "چریا” نے مبینہ طور پر قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرتے ہوئے انسپکٹر سید عمیر علی، ڈپٹی ڈائریکٹر احسن ملک، اور پروجیکٹ ڈائریکٹر فیصل رضوی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ اس کے بعد اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد انیق پر جان لیوا حملہ کیا گیا، جس میں ان کے ہاتھوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔
زخمی محمد انیق کو پہلے قطر اسپتال لے جایا گیا اور بعد ازاں عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے فوری آپریشن تجویز کیا۔ انیق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی قانونی کارروائی جاری ہے اور اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہیں، مزید تفصیلات وقت سے پہلے دینا مناسب نہیں ہوگا۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر فیصل رضوی نے واقعے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری ایکشن لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افراد کو شوکاز نوٹس اور چارج شیٹس جاری کی ہیں، جبکہ میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کو معاملے کی مکمل تفصیلات بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔
v