کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کینالز کا مسئلہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کا نہیں بلکہ پورے صوبہ سندھ اور پنجاب کے کسانوں کے لیے بھی نہایت اہم اور نازک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اگر حل نہ ہوا تو وفاقی حکومت کی حمایت پر نظر ثانی کرنا پڑے گی۔
کھاریاں چھاؤنی میں 8ویں پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ کمپیٹیشن اختتام پذیر، آرمی چیف نے شرکت کی
سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی وفاق میں شامل نہیں، لیکن حکومت کا قیام ہماری حمایت سے ممکن ہوا ہے۔ اگر وفاق یا پنجاب حکومت کینالز کی تعمیر سے پیچھے نہ ہٹی تو ہمارے لیے اس وفاق کی کوئی اہمیت نہیں رہے گی۔ انہوں نے وفاق سے فوری طور پر سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹ) کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، جو گزشتہ ایک سال سے نہیں بلایا جا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر سی سی آئی میں سندھ کے مؤقف کو رد کیا گیا تو ہم پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس فیصلے کو مسترد کروانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ باتیں انہوں نے ہفتہ کے روز سینیٹر تاج حیدر کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار سید وقار مہدی اور ان کے کورننگ امیدوار محمد آصف خان کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوں۔ اگر کسی اور جماعت نے امیدوار کھڑے کیے تو ہم ان سے گزارش کریں گے کہ وہ اپنے کاغذات واپس لے لیں۔
کینالز سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کی شدید قلت ہے، اور کینالز کی تعمیر سے مزید نقصان ہوگا۔ پنجاب حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ چولستان کے لیے اپنا پانی استعمال کرے گی، جبکہ پنجاب کے کسان بھی پانی کی کمی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پانی کی قلت ہے اور پہلے سے آباد زمینیں خطرے میں ہیں، تو نئی زمینیں کیسے آباد کی جائیں گی؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے اور پیپلز پارٹی اپنی صوبائی حکومت کے ذریعے سندھ کے عوام کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی۔