اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت امن و امان کی مجموعی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی و صوبائی وزرا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں کا اورنگی ٹاؤن فائرنگ واقعے پر اظہار مذمت، عامر بھٹو شہید کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم
اجلاس میں ملک میں دہشت گردی کی حالیہ صورتحال، اسمگلنگ کی روک تھام، سیف سٹی منصوبوں کی پیش رفت، اور غیر قانونی تعمیرات و بھکاریوں کے خلاف جاری کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے قومی سطح پر اتحاد ناگزیر ہے۔ انہوں نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ دہشت گردی کے خلاف جہاد کو بھرپور انداز میں جاری رکھا جائے تاکہ انسانیت کے دشمنوں کو عبرتناک شکست دی جا سکے۔
وزیراعظم نے تمام صوبوں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس میں اسمگلنگ کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات، ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز کے قیام، اور سیف سٹی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب کے 10 شہروں میں سیف سٹی منصوبہ فعال ہے، جب کہ سندھ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں بھی یہ منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ گوادر میں منصوبہ جلد مکمل ہوگا، اور نیشنل ہائی ویز پر بھی ان منصوبوں کا دائرہ بڑھایا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں فارنزک سائنس ایجنسی کے قیام اور پنجاب میں موجود ادارے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو نیکٹا میں قائم انٹیلیجنس فیوژن سینٹر کے قیام اور ملک بھر میں بھکاریوں و غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جاری آپریشنز کے بارے میں بھی بتایا گیا۔