سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کی جانب سے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت آ گئی ہے۔ پورشن مافیا، ٹھیکیداروں اور سہولت کاروں کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے، اب تک 260 سے زائد کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔ پولیس نے 18 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپے اور قانونی اقدامات جاری ہیں۔
بین الاقوامی انسداد منشیات کانفرنس: پاکستان عالمی تعاون کا مرکز بن گیا
ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے، محمد اسحاق کھوڑو نے واضح کیا ہے کہ حکومت سندھ کی ہدایات کے تحت غیرقانونی تعمیرات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، اور تمام ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ڈی جی ایس بی سی اے محمد اسحاق کھوڑو نے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے تاکہ غیرقانونی تعمیرات کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔ ان ملاقاتوں میں سخت کارروائیوں اور مستقل نگرانی کے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
ایس بی سی اے کی ویجیلینس ٹیم، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹرز، ڈیمالیشن ڈائریکٹر اور دیگر افسران و عملہ روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ان آپریشنز کا مقصد نہ صرف غیرقانونی تعمیرات کا خاتمہ ہے بلکہ مستقبل میں ایسی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے سخت پیغام دینا بھی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، اور اس کے لیے تمام تر وسائل اور اختیارات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔