کراچی (تشکر نیوز) پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد شاداب رضا نقشبندی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت، معصوم بچوں اور پناہ گزینوں کا قتل عام کھلی دہشتگردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جنگی جرائم کی تمام حدود پار کر دی ہیں، اور وزیر اعظم نیتن یاہو جیسے خطرناک جنگی مجرم کی عدم گرفتاری عالمی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر حملے مسلمانوں کے خلاف کھلی جارحیت ہیں، مسلم ممالک کو جہاد کا اعلان کر دینا چاہیے۔ اقوام متحدہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا کی لونڈی بن چکی ہے اور انصاف کی بجائے ظلم کی حمایت کر رہی ہے۔ انسانی حقوق کے علمبردار اور عالمی تنظیمیں فلسطین میں جاری مظالم پر خاموش کیوں ہیں؟
شاداب رضا نے الزام عائد کیا کہ AI ٹیکنالوجی اور مائیکروسافٹ کا سافٹ ویئر اسرائیل کے ہاتھوں غزہ کے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے استعمال ہو رہا ہے، اور امریکا، اسرائیل اور بھارت مل کر مصنوعی ذہانت کو انسانیت سوز مظالم میں استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کو مذاکرات سے حل نہ کیا گیا تو دنیا کا امن تباہ ہو جائے گا۔ اقوام متحدہ اور عالمی عدالتیں ظالموں کے خلاف کوئی کردار ادا نہیں کر رہیں۔ دنیا کو تباہی سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ مسلم حکمران طاقت کا مظاہرہ کریں۔
شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ اسرائیلی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا دوہرا معیار اسرائیل کو شہ دے رہا ہے، جو آج کھلے عام عالمی قوانین کو روند کر قتل عام کر رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ سلامتی کونسل کی جنگ بندی قراردادیں کہاں گئیں؟ وقت آ گیا ہے کہ اسلام دشمن اور مسلم نسل کش پالیسیوں کو طاقت سے روکا جائے۔