اسلام آباد (تشکر نیوز) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے حج 2025 کی تیاریوں کے حوالے سے اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حج تربیت کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، جبکہ دوسرا تربیتی کیمپ 8 اپریل سے شروع ہوگا۔ حاجیوں کی تیاری اور تربیت پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے تاکہ وہ مناسکِ حج بااحسن طریقے سے ادا کر سکیں۔
شہباز حکومت کی اقتصادی کوششیں رنگ لانے لگیں، بند صنعتیں کھلنے لگیں، روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے کا امکان
انہوں نے کہا کہ حج و عمرہ کا تعلق عقیدے اور روحانیت سے ہے، اسی لیے ہر پہلو سے عقیدت و احترام کے ساتھ تیاری کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد ان کی واضح ہدایات کے تحت تمام انتظامات کیے جا رہے ہیں، جن میں ویکسینیشن اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بزرگ حاجیوں کا خصوصی خیال رکھا جا رہا ہے، پنجاب یونیورسٹی کے آڈیٹوریم سمیت دیگر مقامات پر تربیتی سیشنز جاری ہیں۔ ملک بھر میں جیسے ہی پروازیں شروع ہوں گی، افسران کی ڈیوٹیاں بھی لگا دی جائیں گی تاکہ حاجیوں کو مکمل رہنمائی میسر ہو۔
انہوں نے بتایا کہ 29 اپریل 2025 سے حج پروازوں کا باقاعدہ آغاز ہوگا، اس سال 90 ہزار سے زائد پاکستانی حاجی سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔ انتظامات آخری مراحل میں ہیں اور تمام تیاریاں وزیراعظم کی براہِ راست نگرانی میں کی جا رہی ہیں۔
لانگ ٹرم حج اسکیم کے اخراجات 10 لاکھ 50 ہزار جبکہ شاٹ ٹرم حج کے اخراجات 11 لاکھ 50 ہزار روپے ہوں گے۔ جو رقوم بچتی ہیں، وہ حاجیوں کو واپس کی جاتی ہیں کیونکہ یہ ان کا حق ہے۔ سردار یوسف نے مزید کہا کہ دو ماہ باقی ہیں اور بھرپور کوشش ہے کہ حاجیوں کو ہر ممکن سہولت دی جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی حکومت بھی بہترین انتظامات کر رہی ہے۔ وہاں حاجیوں کے لیے میڈیکل مشن، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سردار یوسف نے کہا کہ اگر کوئی کمپنی بھکاریوں کو حاجیوں کے بھیس میں لے جاتی ہے تو اس کمپنی کو فوراً بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ ابھی تک کسی حاجی کے بھیک مانگنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔