پاک فوج کے بہادر سپوت کیپٹن احمد بدر شہید کی پہلی برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔ کیپٹن احمد بدر نے 16 مارچ 2024 کو شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں وطن عزیز کے دفاع میں جامِ شہادت نوش کیا۔ وہ پانچ بہنوں کا اکلوتا اور سب سے چھوٹا بھائی تھے، جنہوں نے وطن کی مٹی کی حفاظت کے لیے اپنی جان قربان کی۔
عراقی اسپیشل فورسز کی پاکستان میں تربیت مکمل، پبی میں اختتامی تقریب
شہید کیپٹن احمد بدر کے والد نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "احمد کی قربانی پر فخر ہے، میرا بیٹا شہادت جیسا عظیم رتبہ پا گیا، جو شاید وہ زندگی میں نہ حاصل کر پاتا۔” انہوں نے کہا کہ "بیٹے کی شہادت کو ایک سال گزر گیا مگر اس کی یادیں آج بھی تازہ ہیں، لوگ جو حوصلہ دیتے رہے وہ کبھی نہیں بھولیں گے۔”
کیپٹن احمد بدر کی والدہ نے بھی جذباتی انداز میں کہا کہ "احمد روزے کی حالت میں شہید ہوا، جو ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔ اس کی ہر چیز آج بھی ہمارے دل کے بہت قریب ہے، اور اس کی یادوں کے سہارے زندگی گزار رہے ہیں۔”
شہید کی بہن نے کہا کہ "احمد نہ صرف ہمارا لاڈلا تھا بلکہ گھر کا سہارا بھی تھا، اس کے بغیر زندگی ویران لگتی ہے، مگر ہمیں اس کی شہادت پر فخر ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "ہم احمد کی یاد کو زندہ رکھیں گے اور دعا ہے اللہ اس کے درجات بلند کرے۔”
قوم کے اس عظیم سپوت کی پہلی برسی پر پورا ملک انہیں سلام پیش کر رہا ہے، اور ان کی لازوال قربانی کو سلامِ عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ کیپٹن احمد بدر شہید کی شہادت کی داستان آئندہ نسلوں کے لیے حوصلے اور عزم کی علامت بن گئی ہے۔