متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل اور سندھ جوجِٹسو ایسوسی ایشن کے پیٹرن اِن چیف ڈاکٹر بخیت عتیق الرومیتی کی رہائشگاہ پر بین الاقوامی جوجِٹسو ایتھلیٹس کے اعزاز میں ایک شاندار افطار ڈنر کا انعقاد کیا گیا۔
سندھ میں قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے پاکستان کا پہلا تعلیمی پروگرام شروع
اس پروقار تقریب میں 2025 ایشین یوتھ چیمپئن شپ کے میڈلسٹ کھلاڑیوں، سابقہ بین الاقوامی میڈلسٹ، ایتھلیٹس، آفیشلز اور معزز مہمانوں نے شرکت کی۔
ڈاکٹر بخیت عتیق الرومیتی نے نوجوان کھلاڑیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
"جوجِٹسو متحدہ عرب امارات میں نہایت مقبول کھیل ہے، اسکول اور کالج کے طلبہ بھی بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ میری دلی خواہش ہے کہ سندھ کے نوجوان بھی اس کھیل میں مہارت حاصل کریں اور عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
"کھیلوں میں حصہ لینے والے نوجوان نہ صرف جسمانی طور پر مضبوط ہوتے ہیں بلکہ نظم و ضبط، برداشت اور خود اعتمادی جیسی خوبیاں بھی ان کے کردار کا حصہ بنتی ہیں۔ مجھے قوی امید ہے کہ سندھ کے نوجوان جوجِٹسو میں آگے بڑھ کر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کریں گے۔ میں اس کھیل کے فروغ اور نوجوانوں کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کروں گا۔”
سندھ جوجِٹسو ایسوسی ایشن کے صدر طارق علی نے اپنے خطاب میں ڈاکٹر بخیت عتیق الرمیثی کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:
"ڈاکٹر بخیت الرمیثی کی سرپرستی سندھ کے نوجوانوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ ان کی رہنمائی اور تعاون سے سندھ کے کھلاڑیوں کو ترقی کے نئے مواقع مل رہے ہیں اور ان کا حوصلہ بلند ہو رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
"ڈاکٹر بخیت الرمیثی کا وژن نوجوانوں کو بین الاقوامی چیمپئن بنانے میں مدد دے رہا ہے، اور ان کی مسلسل حمایت سے ہم پرامید ہیں کہ سندھ کے ایتھلیٹس جلد بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کریں گے۔”
تقریب میں موجود تمام ایتھلیٹس اور آفیشلز نے ڈاکٹر بخیت الرمیثی کی کوششوں کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ جوجِٹسو نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان میں ترقی کرے گا اور نوجوان کھلاڑی عالمی سطح پر نمایاں ہوں گے۔