سابق جرمن فٹبالر میسوٹ اوزل سیاست میں قدم رکھ چکے، ترک حکمراں جماعت کی سینٹرل کونسل کے ممبر منتخب

ترکی کی حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (AKP) نے اپنے تازہ اعلامیے میں اعلان کیا ہے کہ سابق جرمن فٹبالر میسوٹ اوزل کو پارٹی کی سینٹرل کونسل کا ممبر منتخب کر لیا گیا ہے۔
اسپورٹیکو کی رپورٹ 2024 میں سب سے زیادہ کمانے والے ایتھلیٹس، رونالڈو سرفہرست

میسوٹ اوزل، جو ریال میڈرڈ اور آرسنل جیسے مشہور فٹبال کلبز کے لیے کھیل چکے ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان کی حمایت کے باعث پہلے ہی سیاست میں شمولیت کے اشارے دے چکے تھے۔ اردوان کے گزشتہ الیکشن میں ان کی کھلی حمایت نے واضح کر دیا تھا کہ وہ جلد ہی سیاست کے میدان میں قدم رکھ سکتے ہیں۔

میسوٹ اوزل کی زندگی اور فٹبال کیریئر:
اوزل 15 اکتوبر 1988 کو مغربی جرمنی کے ایک پناہ گزین کیمپ میں ترک نژاد خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد لوہار تھے اور جوانی میں چکن پروڈکٹس فروخت کیا کرتے تھے۔ اوزل نے فروری 2009 میں ناروے کے خلاف ایک دوستانہ میچ سے انٹرنیشنل فٹبال کیریئر کا آغاز کیا۔

اوزل نے 2011، 2012، 2013، اور 2015 میں جرمنی کے بہترین فٹبالر کا ایوارڈ جیتا اور 92 بین الاقوامی میچز میں 30 گول اسکور کیے۔ تاہم، 2018 میں انہوں نے فٹبال ایسوسی ایشن کے رویے اور نسلی امتیاز سے دلبرداشتہ ہوکر انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ لے لی۔

ریٹائرمنٹ کے وقت اوزل نے سوشل میڈیا پر ایک طویل بیان جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے جرمن فٹبال ایسوسی ایشن پر نسلی منافرت پر مبنی رویہ اپنانے کا الزام لگایا تھا۔

اب سیاست کے میدان میں قدم رکھنے کے بعد، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ کس طرح اپنی نئی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہیں اور ترکی کی سیاسی دنیا میں کیا کردار ادا کرتے ہیں۔

55 / 100 SEO Score

One thought on “سابق جرمن فٹبالر میسوٹ اوزل سیاست میں قدم رکھ چکے، ترک حکمراں جماعت کی سینٹرل کونسل کے ممبر منتخب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!