سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ کے لیے اے ٹی سی 2 عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
عدالت کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل اور کیس کے سابق تفتیشی افسر سمیت متعلقہ حکام پیش ہوئے اور ملزم ارمغان کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جسٹس ظفر راجپوت نے سماعت کے دوران سوال کیا کہ اب کیس کا تفتیشی افسر کون ہے؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ محمد علی اب کیس کے تفتیشی افسر ہیں، جس پر عدالت نے انہیں طلب کرلیا۔
علاوہ ازیں، عدالت نے کیس کے سابق تفتیشی افسر امیر اشفاق سے سوال کیا کہ "میڈیکل کا لیٹر کہاں ہے؟” جس پر سابق تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ انہیں کوئی لیٹر نہیں ملا تھا۔ عدالت نے مزید سوال کیا کہ "آپ نے کوئی لیٹر ایم ایل او کو دیا تھا؟ وہ کہاں ہے؟ اور یہ لیٹر کیوں دیا تھا؟” اس دوران سندھ ہائیکورٹ نے ملزم کے ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔