آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور حلقہ ارباب تخلیق کے مشترکہ تعاون سے معروف شاعر خالد میر کے شعری مجموعے "جسے تم پیار کرتے ہو” کی تقریب رونمائی حسینہ معین ہال میں منعقد کی گئی، جس کی صدارت معروف ادبی شخصیت پروفیسر سحر انصاری نے کی، جب کہ تاجدار عادل نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس تقریب میں طارق جمیل، نسیم شیخ، اختر سعیدی اور ڈاکٹر فہیم شناس کاظمی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نظامت کے فرائض حامد اسلام خان نے انجام دیے۔
آفاق احمد کے خلاف اشتعال انگیزی کیس: پولیس کا آڈیو میسج موصول ہونے کا دعویٰ
اس موقع پر پروفیسر سحر انصاری نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی سے یہ تقریب ایک یادگار حیثیت اختیار کر گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خالد میر کی شاعری میں کچھ حسین جذبات اور گہرے انسانی جذبات کا بیان ملتا ہے، جو بُرے حالات میں بھی انسان کے جذبات کو صحیح طور پر پیش کرتے ہیں۔ کتاب میں ہمیں یہ سیکھنے کو ملتا ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں، ان کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
تاجدار عادل نے کہا کہ خالد میر کی شاعری میں محبت سے زیادہ سچائی نظر آتی ہے، اور ان کی شاعری آج کے انسان کے جذبات کی ترجمان ہے، جو ماضی کی بجائے مستقبل کی طرف دیکھتا ہے۔
ڈاکٹر فہیم شناس نے کہا کہ خالد میر نے محبت کے حوالے سے نئے زاویے متعارف کرائے ہیں، اور ان کی شاعری میں گہرائی کے ساتھ ساتھ شدت اور احساس بھی نمایاں ہے۔ نسیم شیخ نے کہا کہ خالد میر دل کے شاعر ہیں اور انہوں نے شاعری کو ایک نئی زندگی دی ہے، ان کی غزلوں میں رقص کا عنصر بھی موجود ہے۔
طارق جمیل نے آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ خالد میر کی شہرت جدید نظم کے شاعر کے طور پر ہے، اور وہ اعلیٰ درجے کی غزلیں بھی لکھتے ہیں۔ معروف شاعر خالد میر نے اس تقریب میں کہا کہ یہ میری کامیابی نہیں ہے، بلکہ انتظامیہ اور میرے دوستوں کا شکریہ، اور اگر تم کسی سے پیار کرتے ہو تو اسے آزاد کر دو۔
اس تقریب میں قوت گویائی اور سماعت سے محروم افراد نے بھی شرکت کی، جنہیں اشاروں کی مدد سے بات سمجھانے کے لیے مترجم کا انتظام کیا گیا تھا۔