آفاق احمد کے خلاف اشتعال انگیزی کیس: پولیس کا آڈیو میسج موصول ہونے کا دعویٰ

کراچی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران پولیس نے کارکنوں کو اکسانے والے آڈیو پیغام کا انکشاف کیا۔

اہم نکات:

مصطفیٰ عامر قتل کیس: سندھ ہائی کورٹ کا ملزم ارمغان کو پیش کرنے کا حکم

تفتیشی افسر کے مطابق، آفاق احمد نے آڈیو میسج کے ذریعے کارکنوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کی۔

عدالت نے پولیس کی تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چالان پیش نہ کرنے پر سوالات اٹھائے۔

عدالت نے حکم دیا کہ آڈیو کا فرانزک تجزیہ کروایا جائے اور رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے۔

آفاق احمد کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا اور پولیس تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 فروری تک ملتوی کر دی۔

کیس کا پس منظر:

آفاق احمد نے کراچی میں ہیوی ٹریفک کے حادثات پر پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ اگر دن کے وقت بھاری گاڑیاں نہ روکی گئیں تو عوام خود انہیں روکنے کا طریقہ جانتے ہیں۔

اگلے ہی روز لانڈھی اور کورنگی میں 3 سے 4 ٹرک جلا دیے گئے، جس کے بعد ڈمپرز اونرز ایسوسی ایشن نے احتجاج اور دھرنا دیا۔

پولیس نے آفاق احمد کو پریس کانفرنس کے بعد گرفتار کر لیا اور اب ان کے خلاف اشتعال انگیزی اور جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے آفاق احمد کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے حالات قابو میں نہ آئے تو 1985 سے زیادہ خراب ہو سکتے ہیں۔

یہ کیس کراچی کی سیاسی و امن و امان کی صورتحال میں اہمیت رکھتا ہے، جبکہ عدالت نے پولیس کو جلد از جلد چالان پیش کرنے اور آڈیو کے فرانزک کی ہدایت کی ہے۔

65 / 100

One thought on “آفاق احمد کے خلاف اشتعال انگیزی کیس: پولیس کا آڈیو میسج موصول ہونے کا دعویٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!