اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی تبدیلی، سنیارٹی پر تنازعہ

اسلام آباد: قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر نے عدالت کمرہ نمبر 1 میں کیسوں کی سماعت کا آغاز کر دیا۔ وہ باقاعدہ حلف اٹھانے سے قبل ہی کورٹ روم ون منتقل ہو چکے ہیں۔
نیٹو اجلاس میں یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال، برطانیہ اور امریکا کا عزم

چیف جسٹس عامر فاروق کی سپریم کورٹ میں تقرری

چیف جسٹس عامر فاروق نے بطور جج سپریم کورٹ حلف اٹھانے سے قبل ہی اپنا کورٹ روم خالی کر دیا۔

وفاقی وزارت قانون و انصاف نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں 6 مستقل ججز اور ایک قائم مقام جج کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

ججز کی سنیارٹی پر تنازعہ

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کا موقف چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سے مختلف پایا گیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر کا نام نہیں ہونا چاہیے تھا۔

اٹارنی جنرل نے مبینہ طور پر چیف جسٹس پاکستان کے موقف کی تائید نہیں کی، جس سے اس معاملے میں اختلافات مزید واضح ہو گئے۔

سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تقرری

صدر مملکت نے سپریم کورٹ میں درج ذیل ججز کی تقرری کی منظوری دی:

چیف جسٹس ہاشم کاکڑ (بلوچستان ہائی کورٹ)

چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی (سندھ ہائی کورٹ)

جسٹس صلاح الدین پہنور (سندھ ہائی کورٹ)

جسٹس شکیل احمد (پشاور ہائی کورٹ)

چیف جسٹس عامر فاروق (اسلام آباد ہائی کورٹ)

چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم (پشاور ہائی کورٹ)

نتیجہ:
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تقرری اور سنیارٹی کا تنازعہ سامنے آیا ہے، جہاں چیف جسٹس پاکستان اور اٹارنی جنرل کے موقف میں فرق واضح ہو گیا۔ دریں اثنا، سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تقرری مکمل ہو چکی ہے، اور جسٹس سرفراز ڈوگر نے بطور قائم مقام چیف جسٹس عدالت کمرہ نمبر 1 میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔

61 / 100

One thought on “اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی تبدیلی، سنیارٹی پر تنازعہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!