نیٹو اجلاس میں یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال، برطانیہ اور امریکا کا عزم

برسلز: بی بی سی نیوز کے مطابق نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں یوکرین جنگ، روسی جارحیت اور امن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں برطانیہ، امریکا، سویڈن اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
ارسا کا سندھ کی سمری پر جواب، گریٹر تھل کینال سمیت نئے آبپاشی منصوبوں کی وضاحت

برطانیہ: یوکرین کو مضبوط پوزیشن میں لانے کا عزم

برطانیہ کے وزیر دفاع جان ہیلی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو کا ہدف یوکرین کو مذاکرات کے لیے مضبوط ترین پوزیشن میں رکھنا ہے۔

یوکرین کے فوجی اہلکاروں کے لیے اربوں ڈالر کی نئی فائر پاور فرنٹ لائن پر فراہم کی جائے گی۔

برطانیہ یوکرین کی مدد کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے تاکہ وہ مضبوط مذاکراتی اور دفاعی پوزیشن میں رہے۔

روس یوکرین سے باہر بھی خطرہ ہے اور ہمیں اس حقیقت کو نہیں بھولنا چاہیے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل: روس کو دوبارہ قبضے سے روکنا ہوگا

نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ کسی بھی امن معاہدے کے لیے ضروری ہے کہ روس دوبارہ یوکرین کی زمین پر قبضے کی کوشش نہ کرے۔

نیٹو اس امر کو یقینی بنائے گا کہ یوکرین کا دفاع مضبوط رہے۔

یوکرین کو فوجی اور اقتصادی مدد فراہم کرنے کے مزید اعلانات متوقع ہیں۔

ٹرمپ اور پیوٹن کے ممکنہ مذاکرات

یہ بیانات ڈونلڈ ٹرمپ کے اس انکشاف کے بعد سامنے آئے کہ وہ اور ولادیمیر پیوٹن یوکرین جنگ کے خاتمے پر فوری مذاکرات پر متفق ہو چکے ہیں۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ جلد سعودی عرب میں پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔

نیٹو ممالک نے اس بیان پر محتاط ردعمل دیا ہے۔

سویڈن: یوکرین کا مستقبل نیٹو میں ہے

سویڈن کے وزیر دفاع پال جونسن نے برسلز اجلاس میں کہا کہ یوکرین مستقبل میں نیٹو کا رکن بن سکتا ہے۔

"ہماری پوزیشن واضح ہے کہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت ناگزیر ہے، جب حالات معمول پر آ جائیں گے۔”

امریکا: امن مذاکرات خیانت نہیں

امریکی وزیر دفاع ہیگ سیٹھ نے کہا کہ یوکرین اور روس کے درمیان امن مذاکرات کو دھوکہ تصور نہیں کیا جانا چاہیے۔

"ہم نے یوکرین کی حمایت کے لیے 300 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔”

صدر ٹرمپ امن کی بحالی کے لیے عالمی طاقتوں کو اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

نیٹو اجلاس کے دوران بھی یوکرین جنگ جاری

یوکرین کی فضائیہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے 140 ڈرون حملے ریکارڈ کیے۔

اوڈیسا اور کھرکیو کے علاقے روسی حملوں کا نشانہ بنے۔

یوکرینی فوج کے مطابق 85 ڈرون مار گرائے گئے۔

نتیجہ:
نیٹو اجلاس میں یوکرین جنگ، روسی خطرات، اور امن مذاکرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ برطانیہ، امریکا اور نیٹو حکام نے یوکرین کو مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ مذاکراتی عمل پر مختلف آراء سامنے آئیں۔ جنگ کے دوران یوکرین پر روسی حملے بھی جاری رہے، جس کے خلاف نیٹو ممالک نے مزید اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔

59 / 100

One thought on “نیٹو اجلاس میں یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال، برطانیہ اور امریکا کا عزم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!