معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل نے آباد ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے قرآن پاک کی روشنی میں انسان کی حیثیت اور اللّٰہ کی عظمت پر روشنی ڈالی۔
بیوٹمز کے پروفیسر ڈاکٹر ہدایت اللہ کا نیپا کوئٹہ میں فیصلہ سازی اور مسئلہ حل کرنے پر خصوصی لیکچر
قرآنی تعلیمات پر روشنی
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ قرآن میں واضح طور پر لکھا ہے کہ انسان کچھ بھی نہیں جانتا، جو کچھ بھی اس نے سیکھا ہے، وہ اللّٰہ کی عطا ہے۔ انسان کے بارے میں قرآن کہتا ہے کہ وہ بہت بڑا جاہل اور ناداں ہے۔
اللّٰہ کی صفات اور عظمت
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ نے اپنے محبوب ﷺ کو اپنے دو صفاتی نام "رؤف” اور "رحیم” عطا کیے۔ اگر اللّٰہ اپنی ایک تجلی نازل کرے تو پوری کائنات جل کر بھسم ہوجائے۔
انسانی دماغ اور کائنات کی حقیقت
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ انسانی دماغ دنیا میں صرف 5 سے 6 فیصد کام کرتا ہے جبکہ جنت میں مکمل طور پر کام کرے گا۔ ناسا نے آج تک کائنات کا صرف 3 فیصد حصہ دریافت کیا ہے، 97 فیصد کائنات اب بھی ڈارک ہے۔
اللّٰہ کی رضا کا حصول
انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے آسان کام اللّٰہ کی رضا حاصل کرنا ہے، جبکہ سب سے مشکل کام لوگوں کو راضی کرنا ہے۔ مولانا نے کہا کہ رسول اللّہ ﷺ ہمارے لیے کامل نمونہ ہیں، نہ کہ مغربی تہذیب، جہاں سورج بھی غروب ہوجاتا ہے۔
دنیا کی حقیقت
مولانا طارق جمیل نے شرکاء کو یاد دلایا کہ دنیا فانی ہے، جتنا بھی اسے آباد کرلیا جائے، اس کا انجام فنا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں اللّٰہ کی رضا کی جانب دوڑنا چاہیے۔