واشنگٹن: غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، امریکا میں برڈ فلو کے باعث پہلی مرتبہ ایک انسان کی موت ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ مریض 65 سال سے زائد عمر کا تھا اور مختلف دیگر امراض کا بھی شکار تھا۔ امریکی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ مریض کو سانس کی بیماری کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
ملیر ایکسپریس وے: پیپلز پارٹی کا کراچی کے عوام کے لئے تحفہ، فیز ون کا افتتاح بلاول بھٹو کریں گے
یہ امریکا میں ایچ 5 این 1 وائرس کے انسانی انفیکشن کا پہلا سنگین کیس تھا۔ حکام نے اس حوالے سے بیان میں مزید کہا کہ اس موت کے باوجود برڈ فلو کی وجہ سے صحت عامہ کو لاحق خطرہ "کم” ہے۔
اس سے قبل امریکا میں برڈ فلو کے باعث کبھی بھی کسی انسان کی موت کی اطلاع نہیں ملی۔ دنیا بھر میں نت نئے وائرس انسانی صحت کو متاثر کرتے رہتے ہیں، جن میں کوویڈ 19 یا کورونا وائرس بھی شامل ہے، جو 2019 میں چین سے پھیل کر پوری دنیا میں پھیل گیا تھا اور لاکھوں افراد کی ہلاکت کا سبب بنا تھا۔
برڈ فلو کیا ہے؟
برڈ فلو، جسے ’ایویئن انفلوئنزا‘ بھی کہا جاتا ہے، ایک وائرل انفیکشن ہے جو نہ صرف پرندوں کو متاثر کرتا ہے بلکہ انسانوں اور دیگر جانوروں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ ایچ 5 این 1 وائرس کو پرندوں کے لیے ایک مہلک وائرس سمجھا جاتا ہے اور یہ انسانوں اور جانوروں کو آسانی سے متاثر کر سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، ایچ 5 این 1 کو 1997 میں دریافت کیا گیا تھا اور ابھی تک اس وائرس کے انسانوں سے انسانوں میں پھیلنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ برڈ فلو کی مختلف شکلوں کی نشاندہی کی گئی ہے لیکن حالیہ برسوں میں تشویش کا باعث بننے والے اہم ترین تناؤ H5N1، H7N9، H5N6 اور H5N8 ہیں۔