وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف اہم امور پر گفتگو کرتے ہوئے ملک کی معیشت اور بین الاقوامی تعلقات میں پیش رفت کا تذکرہ کیا۔
لاہور کے 1500 تعمیراتی مقامات پر واٹر اسپرنکل سسٹم نصب کرنے کا حکم
تفصیلات:
وزیراعظم نے رحیم یار خان میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر سے ملاقات کو مثالی قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ باہمی تعلقات مضبوط کرنے اور سرمایہ کاری بڑھانے پر مثبت گفتگو ہوئی۔ یو اے ای نے جنوری میں واجب الادا 2 ارب ڈالر کی ادائیگی میں توسیع کر دی، جو کہ پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے ایک بڑا اقدام ہے۔
اہم نکات:
بجلی کی قیمتوں میں کمی: وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں کم کیے بغیر صنعت، زراعت، اور برآمدات ترقی نہیں کر سکتیں۔ اس مسئلے پر رواں ہفتے مزید اجلاس منعقد کیے جائیں گے تاکہ دستیاب آپشنز پر تیزی سے عمل کیا جا سکے۔
امن معاہدے کی صورتحال: کرم میں امن معاہدے کے بعد ڈپٹی کمشنر پر حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔
سمیڈا کی بہتری: وزیراعظم نے کہا کہ سمیڈا (سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی) قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، لیکن بدقسمتی سے موجودہ صورتحال میں یہ ایک بوجھ بن چکا ہے۔ انہوں نے سمیڈا کے بورڈ کو مکمل کر کے اسے فعال بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
بین الاقوامی تعلقات: وزیراعظم نے اعلان کیا کہ انڈونیشیا کے صدر جلد پاکستان کا دورہ کریں گے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
مزید پیش رفت:
وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مکروہ دھندے کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔