وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کے اقدامات، وزیر خزانہ کی وضاحت

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے پائیدار اقدامات کر رہی ہے، جن میں حکومتی اخراجات میں کمی اور ٹیکس نظام میں اصلاحات شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کابینہ اجلاس میں اہم اعلانات

اہم اعلانات:

وفاقی اداروں کی رائٹ سائزنگ:

وفاقی وزارتوں کے 80 ذیلی اداروں کی تعداد کم کرکے 40 کر دی گئی۔

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، کامرس ڈویژن، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 60 ذیلی اداروں میں سے 25 کو ختم، 20 میں کمی، اور 9 کو ضم کرنے کا فیصلہ۔

حکومتی اخراجات میں کمی:

43 وزارتوں اور ان کے 400 ذیلی اداروں کے سالانہ 900 ارب روپے کے اخراجات کو کم کرنے کے اقدامات جاری ہیں۔

خالی اسامیوں میں سے 60 فیصد (تقریباً ڈیڑھ لاکھ اسامیاں) ختم کر دی گئیں۔

نجی شعبے کی شمولیت:

خدمات سے متعلق اسامیوں کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کا کام پالیسیاں بنانا ہے، جبکہ روزگار پیدا کرنا نجی شعبے کی ذمہ داری ہے۔

کمیٹی کی تشکیل اور عملدرآمد:
وزیراعظم کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے پالیسی ترتیب دے رہی ہے۔ اس کمیٹی میں اتحادی جماعتوں، سرکاری افسران، اور بزنس کمیونٹی کے نمائندے شامل ہیں۔

عملی اقدامات:

ہر مرحلے میں 5 سے 6 وزارتوں کی تفصیلی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ وزرا اور سیکریٹریز کو ذمہ داری دی گئی ہے۔

جون 2025 تک تمام وزارتوں کی رائٹ سائزنگ مکمل کر لی جائے گی، جس کے اثرات آئندہ مالی سال میں واضح ہوں گے۔

ٹیکس دہندگان کے تحفظات:
وزیر خزانہ نے کہا کہ عوام کے سوالات جائز ہیں کہ ان کے ادا کردہ ٹیکس کا پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

معاشی استحکام کے اشارے:

وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، اور حکومتی اہداف درست سمت میں جا رہے ہیں۔

رائٹ سائزنگ کے ذریعے حکومتی کارکردگی میں بہتری لانے کا عزم دہرایا گیا۔

56 / 100

One thought on “وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کے اقدامات، وزیر خزانہ کی وضاحت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!