پنجاب حکومت نے لاہور میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کے پیش نظر شہر کے 1500 تعمیراتی مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ کے نظام (واٹر اسپرنکل سسٹم) نصب کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ یہ فیصلہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر لیا گیا ہے۔
احتساب عدالت میں پرویز الہٰی کے خلاف ریفرنس کی سماعت، صحت جرم سے انکار
تفصیلات:
محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی اے) نے مقامی طور پر تیار کردہ اس جدید ٹیکنالوجی کے کامیاب تجربات کے بعد اس نظام کو عملی طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور کمیونیکیشن اینڈ ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) کو فوری طور پر یہ نظام نصب کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
واٹر اسپرنکل سسٹم کے ذریعے پانی کو فوارے کی طرح چھڑکا جاتا ہے، جس سے تعمیراتی مقامات پر مٹی اور گرد و غبار کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے گا۔ مزید برآں، تعمیراتی مقامات کو سبز کپڑوں سے ڈھانپنا لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ سیمنٹ، مٹی، اور دھول کا اخراج کم ہو۔
اہم اقدامات:
قذافی اسٹیڈیم میں واٹر اسپرنکل سسٹم 15 جنوری تک نصب کرنے کا حکم۔
10 فروری کے بعد پانی کے چھڑکاؤ کے طریقہ کار پر عمل نہ کرنے پر قانونی کارروائی ہوگی۔
ماحولیاتی تحفظ کے لیے شہریوں کے تعاون اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور۔
وزیر کی وضاحت:
سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ واٹر اسپرنکلرز اور مسٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے اسموگ کے خاتمے کی جنگ میں تیزی آئے گی۔ ای پی اے نے گزشتہ 9 ماہ سے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رویوں کی تبدیلی، شہریوں کا تعاون، اور جدید مشینری کا استعمال ماحولیاتی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔