(تشکر نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو اپنے وعدے پورے کرنے چاہئیں اور جموں و کشمیر کے عوام کو ان کا حق دلانے کے لیے فوری اور بامعنی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
پاکستان میں موبائل براڈ بینڈ صارفین: 100 فیصد مرد، خواتین کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ
یوم حق خودارادیت کے موقع پر جاری کردہ پیغام:
ہر سال 5 جنوری کو کشمیری عوام کا یوم حق خودارادیت منایا جاتا ہے۔ 1949 میں اسی دن اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان نے ایک تاریخی قرارداد منظور کی تھی، جو کشمیری عوام کے لیے آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کی ضمانت فراہم کرتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حق خودارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے، لیکن کشمیری عوام کو اس حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
بھارتی اقدامات کی مذمت:
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے اپنے وطن میں بے اختیار اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ 5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے ذریعے کشمیری عوام کی جدوجہد کو دبانے اور ان کے حقوق کو پامال کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
پاکستان کا مؤقف:
وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان، کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے اپنی اخلاقی، سیاسی، اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری روکنے، سیاسی قیدیوں کی رہائی، اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے اقدامات کرے۔