(تشکر نیوز) کراچی: مورخہ 25 دسمبر 2024 کو کرپٹو کرنسی کے بزنس سے وابستہ 30 سالہ محمد ارسلان ولد محمد اقبال کو منگھوپیر کے علاقے سے اغوا کیا گیا۔ اغواکاروں نے مغوی کے بائنانس اکاؤنٹ سے 3 لاکھ 40 ہزار یو ایس ڈی ٹی (USDT) ڈالرز مختلف اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیے، جس کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔ بعد ازاں مغوی کو بریگیڈ تھانے کی حدود میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نتائج متنازع، طلبہ کا احتجاج، معاملہ سندھ اسمبلی تک پہنچ گیا
اس واقعے کا مقدمہ نمبر 948/2024 دفعہ 365A/34 کے تحت تھانہ منگھوپیر میں درج کیا گیا، جس کی تفتیش اے وی سی سی/سی آئی اے کو منتقل کی گئی۔ ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر منہاس کی ہدایت پر ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔
پولیس ٹیم نے 3 جنوری 2025 کو ٹیکنیکل تحقیقات کرتے ہوئے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کیں اور 7 اغواکاروں کو گرفتار کر لیا۔
حارث عرف اشعر ولد افضال صدیقی محمد رضوان شاہ ولد محمد زاہد شاہ طارق حسن شاہ عرف عامر ولد سعید احمد شاہ مزمل رضا ولد اسلم رضا عمر جیلانی ولد محمد اکرم عمر ولد محمد ارشاد نعمان رفعت ولد رفعت کاظم
ایس ایس پی انیل حیدر کے مطابق، گرفتار ملزمان عادی مجرم ہیں اور اس سے پہلے بھی جیل جا چکے ہیں۔ تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔