اسلام آباد: کئی سالوں کے بعد نیشنل پولیس اکیڈمی کے مسائل سن لیے گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈمی کا دورہ کیا اور اپ گریڈیشن کا اعلان کیا۔
سعید غنی کا دعویٰ: عمران خان 2025 میں رہا ہوں گے، سیاست میں کردار ختم ہو جائے گا
دورے کے دوران وزیر داخلہ نے اکیڈمی کے ہاسٹل، میس اور زیر تربیت افسران کے لیے فراہم کردہ سہولتوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے زیر تربیت افسران سے ملاقات کی اور ان سے فراہم کردہ سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔
محسن نقوی نے میس کا بھی معائنہ کیا، کھانے کا معیار چیک کیا اور کھانے کی تعریف کی۔ انہوں نے افسران کو معیاری رہائش فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی اور نیشنل پولیس اکیڈمی کا ماسٹر پلان طلب کیا۔
محسن نقوی نے اعلان کیا کہ ماسٹر پلان بین الاقوامی معیار کے کنسلٹنٹ سے تیار کروایا جائے گا، جبکہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کی جانب سے 25 کروڑ روپے جلد اکیڈمی کے حوالے کیے جائیں گے۔
انہوں نے اکیڈمی کو مالی طور پر خودمختار بنانے اور تین ماہ کے اندر تنظیم نو مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ مزید برآں، انہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے فوری اقدامات کا اعلان کیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ اے ایس پیز کے کورس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا، جبکہ انسداد دہشتگردی، اینٹی روئٹس اور سائبر کرائم جیسے کورسز کا بھی آغاز ہوگا۔
انہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی میں ماڈل تھانے اور تربیتی لیبارٹریاں قائم کرنے کی ہدایت دی تاکہ افسران کو عملی تربیت فراہم کی جا سکے۔
اجلاس کے دوران محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کو بین الاقوامی معیار کا ادارہ بنایا جائے گا اور دیگر ممالک سے افسران تربیت کے لیے یہاں آئیں گے۔