تشکر نیوز، 31 دسمبر 2024 – وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ملیر ایکسپریس کے فضائی معائنے اور کے بی فیڈر کی لائننگ کے جائزے کے دوران کراچی میں جاری دھرنوں پر بات کی۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں دھرنے دینے والوں کے غم میں شریک ہیں اور انہیں ایک مخصوص مقام پر احتجاج کرنے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی اقدامات اور مذاکرات کے ذریعے کراچی میں دھرنوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
2024: تاریخ کا گرم ترین سال، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات شدت اختیار کر گئے
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہم پر امن احتجاج کے مخالف نہیں ہیں اور مسئلے کو اچھے انداز میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے پارا چنار میں جاری احتجاج پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔
ملیر ایکسپریس وے کی اہمیت
وزیراعلیٰ سندھ نے ملیر ایکسپریس وے کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور بتایا کہ ایم نائن تک اس کی تکمیل سے کراچی سے اندرون ملک جانے والے مسافروں کا ایک گھنٹے کا وقت بچ جائے گا، جبکہ اس منصوبے سے کراچی میں شاہراہ فیصل اور دیگر اہم سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کلری بگہیار فیڈر (کے بی فیڈر) کی لائننگ وفاق کے اشتراک سے کی جا رہی ہے تاکہ کراچی کو بہتر پانی کی فراہمی فراہم کی جا سکے۔
کے بی فیڈر اور پانی کی فراہمی
مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق نے اس منصوبے کے لیے اب تک آدھا مالی شیئر فراہم کیا ہے، اور درخواست کی کہ وفاقی حکومت اپنا مکمل شیئر فراہم کرے تاکہ کراچی کے لیے 260 ایم جی ڈی گیلن پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ کے بی فیڈر کی لائننگ پر کام دو ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا، جس سے کراچی کے پانی کے مسائل میں بہتری آئے گی۔
حب ڈیم کا منصوبہ
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حب ڈیم کا منصوبہ بھی بروقت مکمل کیا جائے گا تاکہ عوام کو مزید ریلیف مل سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ورلڈ بینک بھی کراچی کی آبی ضروریات کو پورا کرنے میں سندھ حکومت کی معاونت کر رہا ہے، اور اس کی شرط یہ ہے کہ کسی کا پانی کا شیئر کم نہ ہو۔
کراچی میں دھرنوں کی صورتحال
ایک روز قبل کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے بھی قانون کے مطابق دھرنے ختم کرانے کا حکم دیا تھا، تاہم مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے مزید علاقوں میں دھرنے دینے کا اعلان کر دیا۔ آج صبح رینجرز اور پولیس نے کراچی کے 6 مقامات سے دھرنے ختم کروا دیے ہیں، لیکن ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے پورے صوبے میں مزید دھرنوں کی کال دے دی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ پارا چنار میں راستوں کی بندش ختم ہونے تک اور وہاں جاری دھرنے تک کراچی میں احتجاج جاری رہے گا۔ اس کے علاوہ اہلسنت و الجماعت کی جانب سے بھی کراچی میں دھرنوں کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں شہر میں شدید ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔