...

پاکستان کا نیا اقتصادی منصوبہ: "اڑان پاکستان” کا آغاز، ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی امید

تشکر نیوز، 31 دسمبر 2024 – پاکستان میں آئندہ 5 سالوں کے دوران معاشی ترقی کے لیے ’مقامی تقاضوں سے ہم آہنگ قومی اقتصادی منصوبے‘ کا آغاز آج سے کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے لاہور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ملک میں پائیدار معاشی ترقی حاصل کرنا ہے۔
منبج میں جھڑپوں میں ترکی نواز 7 جنگجو ہلاک، ایس ڈی ایف کے ساتھ جنگ بندی جاری

احسن اقبال نے کہا کہ "اڑان پاکستان- ہوم گرون نیشنل اکنامک پلان 29-2024” کے ذریعے برآمدات کے فروغ، ای کامرس، زرعی شعبے میں جدت اور توانائی کے نظام کی بہتری پر زور دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو اقتصادی لانگ مارچ کی نہیں بلکہ معیشت مارچ کی ضرورت ہے، اور پاکستان کو سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے تاکہ پائیدار ترقی حاصل کی جا سکے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس منصوبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے اور اب ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت گروتھ ریٹ برآمدات پر مبنی ہوگی، اور نجی شعبے کو بھی ترقی کے عمل میں شامل کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے "اڑان پاکستان” کو پاکستان کے معاشی اصلاحات کا ایجنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت عوام کو خوشخبریاں ملیں گی کیونکہ ملک ڈیفالٹ سے استحکام کی طرف آ چکا ہے اور اب ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے، اور مضبوط معیشت ہی مضبوط پاکستان بنا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب معیشت مضبوط ہوگی، عوام کے گھروں میں خوشحالی آئے گی اور ملک ترقی کرے گا۔

وزیرمملکت خزانہ علی پرویز ملک اور مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری نے بھی اس بات پر زور دیا کہ معیشت کی ترقی کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔

61 / 100

One thought on “پاکستان کا نیا اقتصادی منصوبہ: "اڑان پاکستان” کا آغاز، ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی امید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!
Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.