منبج میں جھڑپوں میں ترکی نواز 7 جنگجو ہلاک، ایس ڈی ایف کے ساتھ جنگ بندی جاری

تشکر نیوز، 31 دسمبر 2024 – شام کے شمال مشرقی علاقے منبج میں پیر کے روز ہونے والی جھڑپوں میں ترکی نواز 7 جنگجو مارے گئے۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق، یہ جھڑپیں اس علاقے میں ترکی اور امریکا کی حمایت یافتہ کرد شامی افواج کے درمیان ہوئیں۔
خواجہ سعد رفیق کا بیان: “ہر جملے پر قائم ہوں

شمالی شام کے بیشتر حصے پر کردوں کی قیادت میں سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کا کنٹرول ہے، جو 2019 میں امریکا کی حمایت سے دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ثابت ہوئی تھی۔ ترکی نے ایس ڈی ایف کے اہم جزو پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) کو کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) سے وابستہ قرار دیتے ہوئے دہشت گرد گروہ سمجھا ہے۔

اگرچہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ منبج کے ارد گرد جنگ بندی کا عمل جاری ہے۔ واشنگٹن نے حالیہ دنوں میں جنگ بندی کی ثالثی کی تھی، لیکن ترکی کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ انقرہ اور ایس ڈی ایف کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

رپورٹس کے مطابق، اس علاقے میں چند دن قبل مزید جھڑپوں میں 6 ترکی نواز جنگجو اور 3 ایس ڈی ایف کے ارکان مارے گئے تھے۔ ایس ڈی ایف کے مطابق، اس نے دوسرے حملوں میں اہم فوجی آلات جیسے ریڈار اور ترک قبضے کا ٹینک تباہ کیا۔

 

 

برطانوی آبزرویٹری گروپ نے بتایا کہ شمالی شام کے اس علاقے میں تقریباً تین ہفتوں سے لڑائیاں جاری ہیں، اور دونوں فریق اپنے اپنے علاقوں کو بڑھانے کے لئے سرگرم ہیں۔

62 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!