وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں کے فور منصوبے کی توسیع پر غور کیا گیا، جس میں صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری توانائی مصدق ملک، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، اور دیگر اعلیٰ حکام نے
شرکت کی۔
اسموگ کی وجہ سے ہر 10 میں سے 7 پاکستانیوں کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے، سروے
وزیراعلیٰ سندھ نے منصوبے کو دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی ہدایت دی۔
ڈبلیو ایس ایس آئی پی منصوبے کی لاگت 1.6 بلین ڈالر ہے، جس میں کے فور کی توسیع شامل ہے۔
توسیعی منصوبہ ورلڈ بینک اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے تعاون سے 71.522 بلین روپے میں مکمل ہوگا۔
منصوبے کے تحت 111 کلومیٹر طویل لائن بچھائی جائے گی، جس سے کراچی کو 650 ایم جی ڈی پانی ملے گا، پہلے مرحلے میں 260 ایم جی ڈی فراہم کیا جائے گا۔
عزیز بھٹی پارک تا حسن اسکوائر 2.7 کلومیٹر پائپ لائن فوری بچھانے کی ہدایت۔
ریزروائرز سے وائی جنکشن، وفاقی یونیورسٹی، گلبائی، اور بنارس تک پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ۔
132 کے وی گرڈ اسٹیشن کے لیے ٹینڈر جاری کرنے اور 30 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن بچھانے کی ہدایت۔
کے بی فیڈر کی لائننگ کا 19 بلین روپے کا منصوبہ تیار کرنے کا حکم۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ منصوبے کی تکمیل کے لیے تمام متعلقہ محکمے فوری کارروائی کریں اور جلد از جلد پانی کی تقسیم شروع کی جائے۔