کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں محکمہ آبپاشی اور سندھ پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر آبپاشی جام خان شورو، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، وزیر اعلیٰ کے نمائندہ خصوصی جبار خان، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سی ای او پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ خالد شیخ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
پاک بحریہ اور کورین نیوی کے درمیان بحیرہ عرب میں مشترکہ مشق
سکھر بیراج کی دروازوں کی تبدیلی زرعی معیشت کے لیے سنگ میل ثابت ہو گی: وزیراعلیٰ سندھ
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "سکھر بیراج کے دروازوں کی تبدیلی زرعی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے، کیونکہ دریا سندھ ہماری زندگی کا وجود ہے اور سکھر بیراج صوبے بھر میں پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے انتہائی ضروری ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں اپنے تمام اثاثوں کی مکمل حفاظت کرنی چاہیے، اور سکھر بیراج کی تعمیر نو اور بہتری کے اقدامات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔”
سکھر بیراج کے دروازوں کی تبدیلی کے منصوبے کی تفصیلات
وزیر آبپاشی جام خان شورو نے اجلاس میں سکھر بیراج کی دروازوں کی تبدیلی کے منصوبے پر تفصیل سے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ "سکھر بیراج کی بہتری کے لیے دروازوں کی تبدیلی کا منصوبہ 17 ارب روپے کی لاگت سے تین سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔ اس منصوبے میں دروازوں، ڈھانچے اور اپ اسٹریم و ڈاؤن اسٹریم پروٹیکشن ورک کی تبدیلی شامل ہو گی۔”
وزیر آبپاشی نے یہ بھی بتایا کہ سکھر بیراج کی بہتری اور تعمیر نو کا کام چین کی معروف فرم کو سونپ دیا گیا ہے، اور اس منصوبے کا آغاز 20 جون 2024 کے واقعے کے بعد کیا گیا۔ 20 اکتوبر 2024 کو اس منصوبے کی باقاعدہ تکمیل کا عمل شروع کیا گیا۔
کوفر ڈیم کی تعمیر کا عمل: وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ
وزیر اعلیٰ سندھ کو اجلاس میں بتایا گیا کہ "کوفر ڈیم کے لیے 510 شیٹ پائلز نصب کر دیے گئے ہیں اور جیو ممبرین سینڈ بیگز کی تنصیب کا کام جاری ہے۔” ڈاؤن اسٹریم کوفر ڈیم کے لیے شیٹ پائلز کی تنصیب 26 نومبر 2024 کو شروع کی گئی اور اس وقت تک 594 شیٹ پائلز میں سے 16 نصب کیے جا چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے جون 2025 تک کوفر ڈیم کے پہلے مرحلے کی تکمیل کا ہدف دیا۔
سیلاب متاثرین کے لیے سندھ پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ: سی ای او خالد شیخ کی بریفنگ
سی ای او پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ خالد شیخ نے اجلاس میں بتایا کہ "سندھ حکومت کی نگرانی میں پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ کے تحت 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کا عمل جاری ہے۔ اس منصوبے کے تحت اب تک 10 لاکھ سیلاب متاثرین کے بینک اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں اور 8 لاکھ 10 ہزار متاثرین کو فنڈز منتقل کر دیے گئے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "تقریباً 4 لاکھ 75 ہزار گھر زیر تعمیر ہیں جبکہ تقریباً 3 لاکھ گھروں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔”
سیلاب متاثرین کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کا عزم
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اجلاس میں کہا کہ "سنہ 2022 میں شدید بارشوں اور سیلاب نے صوبے بھر میں تباہی مچائی تھی، جس پر ہم بہت افسوس کرتے ہیں۔ تاہم، ہم اپنے لوگوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کر رہے ہیں۔”
اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کی عوام کی خدمت میں کسی قسم کی کمی کو برداشت نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے مزید تیز رفتار اقدامات کی ہدایت کی۔