صوبائی محتسب سندھ محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت کے ایم سی اور ٹی ایم سیز کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت

کراچی: (تشکُّر نیوز) صوبائی محتسب سندھ محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) اور ٹی ایم سیز کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری سید خالد حیدر شاہ، سیکریٹری محتسب سندھ منصور عباس رضوی، اسپیشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ عائشہ میر، ڈی جی محتسب سندھ اسد علی خان، رجسٹرار مسعود عشرت، میونسپل کمشنر کے ایم سی افضل زیدی، ڈپٹی سیکریٹری فنانس آصف راجپوت اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

سندھ حکومت کا ریتی بجری کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

صوبائی محتسب سندھ محمد سہیل راجپوت نے سماعت کے دوران کہا کہ کے ایم سی اور ٹی ایم سیز کے ریٹائرڈ ملازمین پینشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے پریشان ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کے ایم سی اور ٹی ایم سیز اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری سید خالد حیدر شاہ نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں نئے لوکل گورنمنٹ سسٹم کے نفاذ سے قبل بلدیاتی ملازمین کو کے ایم سی واجبات ادا کرتی تھی، تاہم اب مالی مشکلات کے باعث واجبات کی ادائیگی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

میونسپل کمشنر کے ایم سی افضل زیدی نے بتایا کہ اس وقت کے ایم سی کے پاس 9 ہزار سے زائد ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کے کیسز ہیں، تاہم اگلے ماہ تک 750 واجبات کے کیسز کو حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی ہر مہینے 688 ملین روپے پینشن کی مد میں ادا کر رہی ہے۔

سیکریٹری محتسب سندھ منصور عباس رضوی نے کہا کہ انتقال کر جانے والے ملازمین کے واجبات، بچیوں کی شادی کے کیسز اور دیگر انتہائی حل طلب واجبات کے کیسز کے حل کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

 

 

صوبائی محتسب سندھ محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ واجبات کی ون ونڈو ادائیگی کے لیے کے ایم سی کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے اور سندھ کابینہ سے منظوری کے لیے ایک متفقہ سمری ڈرافٹ تیار کیا جائے تاکہ بلدیاتی ملازمین کے واجبات کے مسئلے کا بہتر حل نکالا جا سکے۔

62 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!