کے ایم سی کی9000 تاجروں کو بھوکا مارنے کی سازش ناکام بنا دیں گے،حافظ نعیم الرحمن

کے ایم سی کی9000 تاجروں کو بھوکا مارنے کی سازش ناکام بنا دیں گے،حافظ نعیم الرحمن

کراچی(تشکُّر نیور )جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم کے ایم سی کے نو ہزار دکانداروں کوفاقہ کشی کی طرف دھکیلنے کی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے، قبضہ میئر کی جانب سے کے ایم سی مارکیٹوں کے کرائے میں 150 فیصد ظالمانہ اور غیر قانونی اضافے کے خلاف کے ایم سی کے تاجروں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ظالمانہ اضافے کے خلاف ہم نے بلدیہ کونسل کے گزشتہ اجلاس میں قرارداد بھی پیش کی جسے قبضہ میئر نے بغیر رائے شماری کے نامنظور قرار دے دیا ہم میئر کی ہٹ دھرمی اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف عدالت سے رجوع کر رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر اور کے ایم سی مارکیٹ الائنس کے کنوینر محمود حامد، عبداللہ یوسف زئی،منیب ضیا اور حنیف میمن کی قیادت میں آنے والے تاجر وفد سے بات چیت کر تے ہوئے کیا

اس موقع پر محمود حامد نے بتایا کہ قانون کرایہ داری 1979 صرف 10 فیصد اضافے کی اجازت دیتا ہے اور بلدیہ ہر سال 20 فیصد کرائے میں اضافہ کرتی ہے جسے تاجر قبول کرتے رہے ہیں مگر اس بار انہوں نے 75 فیصد اضافہ کرنے کے بعد مزید 75 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے اس سلسلے میں جب میئر سے رابطے کی کوشش کی جاتی ہے تو وہ ملاقات سے انکار کر دیتے ہیں،چیمبر آف کامرس کہ وفدسے ملاقات میں میئر نے ظالمانہ اضافے پر نظر ثانی کا وعدہ کیا تھا مگر وہ اسے پورا کرنے پر تیار نہیں ہیں۔

 

 

محمود حامد نے کہا یہ پروپیگنڈا جھوٹا ہے کہ مارکیٹوں کا کرایہ 200 روپے یا 500 روپے ہے،کے ایم سی کی بعض مارکیٹوں کا کرایہ 70 ہزار اور 90 ہزار روپے تک ہے، میئر کراچی کے ایم سی کی مارکیٹوں کا موازنہ تجارتی بلڈنگوں سے کر رہے ہیں اور وہ یہ دعوی کر رہے ہیں کہ ہم اس فرق کو ختم کر کے بلدیہ کی آمدنی میں اضافہ کریں گے حالانکہ 70 سال میں کے ایم سی کی مارکیٹوں میں کے ایم سی نے ایک کیل بھی نہیں لگائی تمام مارکیٹوں میں رنگ و روغن، مرمت دوکانوں کے شٹر کی لگوائی اور مارکیٹوں کی صفائی ستھرائی ٹوٹ پھوٹ کا سب کام تاجر اپنے خون پسینے کی کمائی سے انجام دیتے ہیں۔
بجٹ میں مارکیٹوں کی مینٹیننس کا سارا فنڈخرد بردکر دیا جاتا ہے۔اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے بتایا کہ ملک اس وقت معاشی بحران کا شکار ہے، پٹرول، بجلی، گیس اورڈالر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، ہزاروں تاجر دیوالیہ ہو چکے ہیں بے روزگاری، بھوک اور افلاس کے سبب لوگ اپنے بچوں کے ساتھ خودکشیوں پر مجبور ہیں ایسی مشکل صورتحال میں کرایوں میں 150 فیصد اضافہ کرنا تاجروں کو بھوکا مارنے کے مترادف ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے تاجروں کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ ہم قبضہ میئر کو ہٹ دھرمی نہیں کرنے دیں گے اور نہ ہی تاجروں کو فاقہ کشی کی طرف دھکیلنے کی اجازت دیں گے۔کے ایم سی ایک شہری ادارہ ہے اس کا کام شہریوں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ میئر کی جانب سے غیر قانونی اقدامات اور فیصلے عوام اور تاجروں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں جس کی ہم کونسل کے اندر بھی اور کونسل کے باہر بھی مزاحمت کریں گے اور کے ایم سی کے تاجروں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ظالمانہ اضافے کے خاتمے تک ہم آپ کے ساتھ شانہ بشانہ جدوجہد کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!