روشنی ہیلپ لائن زارا الرٹ نمبر 1138 کا افتتاحی اجلاس۔

تشکُّر نیوز رپورٹنگ،

اجلاس کی صدارت آئی جی سندھ نے کی۔

کراچی: آئی جی سندھ رفعت مختار راجا نے وفاقی سیکریٹری برائے محکمہ انسانی حقوق اے ڈی خواجہ کے ہمراہ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں وفاقی محکمہ انسانی حقوق پاکستان کے تعاون سے متعارف کردہ زارا الرٹ/روشنی ہیلپ لائن نمبر 1138 کے حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔زارا الرٹ دراصل گمشدہ, مغوی اور زیادتی کے شکار بچوں کی بازیابی اور بحالی کی ایپلیکیشن ہے جو کہ روشنی ہیلپ لائن کے تحت مصروف عمل ہے۔

اجلاس میں وفاقی سیکریٹری برائے انسانی حقوق اے ڈی خواجہ، ایکزیکٹیو ڈائریکٹر روشنی ہیلپ لائن محمد علی,و سی پی او کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر اجلاس کو زارا الرٹ/روشنی ہیلپ لائن نمبر 1138 کے اغراض و مقاصد,اہداف سمیت بچوں کے حقوق کے تحفظ کے ضمن میں اسکے کردار و عمل کے بارے میں بتایا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس ایپ/ہیلپ لائن کے زریعے شہری بچوں کی گمشدگی کی صورت میں فوری طور پر اپنے قریبی تھانےمیں رپورٹ درج کرواسکتے ہیں, رپورٹ کے اندراج کے وقت واقعہ کی تفصیل, بچے کی تصویر, گھر کا پتہ,فون نمبر اور مکمل کوائف متعلقہ پولیس افسر کو لازمی فراہم کرینگے۔

آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ زارا الرٹ سے متعلق آگاہی مواد تمام تھانہ جات پر آویزاں کیا جائے اور پولیس کے تمام تربیتی مراکز میں زارا الرٹ سے متعلق پولیس افسران و اہلکاروں کی تربیت کو لازمی بنایا جائے اور اس حوالے سے انھیں جملہ امور و اقدامات کی بابت باقاعدہ آگاہی دی جائے جسکا مقصد بچوں کے خلاف ہونیوالے جرائم کی ناصرف روک تھام بلکہ ملوث ملزمان, گروہوں اور انکے سرپرستوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائیوں کو بھی یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے ہدایات دیں کہ گمشدہ بچوں کی بازیابی اور بچوں کے خلاف ہونیوالے جرائم کی روک تھام اور ان میں ملوث ملزمان, گروہوں اور انکے سرپرستوں کے خلاف سخت پولیس ایکشن کو یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں پولیس اور سماجی تنظیم روشنی کے پاس بچوں کی گمشدگی, لاپتہ ہونے یا اغواء ہونیکے حوالے سے دستیاب ڈیٹا کا موازنہ کرتے ہوئے تمام تر اقدامات کو ٹھوس اور مؤثر بنایا جائے۔

اس موقع پر وفاقی سیکریٹری برائے انسانی حقوق اور سماجی تنظیم روشنی کے ایکزیکٹیو ڈائریکٹر نے بھی بچوں کے خلاف ہونیوالے جرائم کے انسداد میں پولیس اور سماجی تنظیموں کے کردار اور انکی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اجلاس میں ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر،اے آئی جی آپریشنز،وفاقی محکمہ انسانی حقوق کے افسران اور دیگرموجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!