گلوبل پاکستان کشمیر کونسل کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر پر برٹش ہاؤس آف پارلیمنٹ لندن میں کشمیر کانفرنس

تشکُّر نیوز رپورٹنگ،

عالمی پاکستان کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے کشمیر کانفرنس کی میزبانی کی۔ اس تقریب کا مقصد مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا تھا جو جابرانہ حالات میں مشکلات برداشت کر رہے ہیں۔

کشمیر کانفرنس کا آغاز اللہ تعالیٰ کے بابرکت نام سے ہوا، آکسفورڈ یونیورسٹی کے امام ڈاکٹر شیخ رمزی نے تلاوت کلام پاک کی۔

راجہ سکندر خان چیئرمین گلوبل پاکستان کشمیر کونسل نے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا اور تنظیم کے مقاصد اور کوششوں کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کو خراج تحسین پیش کیا اور گزشتہ 7 دہائیوں سے زائد انسانی حقوق کی پامالیوں اور سفاک بھارتی مسلح افواج کے ہاتھوں ان پر ڈھائے جانے والے مظالم پر روشنی ڈالی، انہوں نے کشمیر پر غیر قانونی طور پر بھارتی قبضے کی موجودہ صورتحال پر بھی روشنی ڈالی۔ کشمیر جو پہلے سے کہیں زیادہ خراب ہوتا جا رہا ہے ۔

لارڈ قربان حسین ایوان بالا کے تاحیات رکن ہیں، انہوں نے کشمیری عوام کے بہت سے مسائل کو اجاگر کیا جو فاسٹسٹ انڈین سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں تشدد اور بربریت کا شکار ہیں اور برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرکے اس سلگتے ہوئے مسئلے کو قانونی طریقے سے مقبوضہ کشمیریوں کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرے.

معزز مقررین جن میں چیئرمین پاکستان محب وطن محاذ چوہدری طارق محمود, بیرسٹر محمود خان، چیئرمین ہیومن رائٹس موومنٹ پروفیسر شاہد اقبال، ڈاکٹر شیخ رمزی، صدر گریٹر لندن گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل راجہ سلطان ذل الحسن علی خان، صدر گریٹر لندن پی پی پی میاں سلیم،
کونسلر ظہور خان، لورنا مرہ شامل تھے۔، مشیر صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری دل پزیر، راجہ محمد یاسین، وقاص چوہان، نغمہ اقبال، محمد آزاد جرال، شیخ رحمان، راجہ عبدالقیوم، ساجد خان، نائلہ اقبال، میاں شاہجھان، راجہ افتخار، عظمیٰ جعفری، قیصر مہر، زاہدہ۔ غلام رسول، ارشد محمود، حبیبہ نے کشمیر کے تاریخی تناظر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی مسلسل جارحیت پر روشنی ڈالی۔
انفارمیشن سیکرٹری تحریک کشمیر ریحانہ علی نے صدر تحریک کشمیر برطانیہ فہیم کیانی کا بیان پڑھ کر سنایا جو یورپ میں کشمیر سیمینار کی میزبانی کر رہے تھے اور لندن میں کشمیر کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکے۔
اور بھارتی مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اپنی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

ریحانہ علی جو کہ کلیدی مقرر بھی تھیں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کشمیری عوام کو خراج تحسین پیش کیا جو 76 سال سے زائد عرصے سے تشدد اور جبر کا شکار ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر انسانی حقوق کی پامالی پر تفصیل سے گفتگو کی۔

 

 

چیئرمین راجہ سکندر نے اپنے اختتامی کلمات میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ کشمیر کے بے گناہ لوگوں کی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے اپنا قیمتی وقت دیا اور خاص طور پر سعید نیازی، ایم ناصر، ایس ایم عرفان طاہر اور راجہ ایم طارق سمیت الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ اور کشمیر کاز کے لیے حمایت کو متحرک کر رہے ہیں۔
کشمیر کانفرنس کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے وسیع کوریج ملی، جس میں عالمی سطح پر کشمیریوں کے حقوق کی بیداری اور وکالت کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!