میری ذاتی رائے میں سارا کھیل ہی عمران خان کو ہٹانے کے لیے کھیلا گیا، عمران خان ڈٹ جائے اور یہ بلے کا نشان لیتے ہیں تو لے لیں،بلے اور پی ٹی آئی کے بغیر یہ الیکشن نہیں کروا سکتے۔شہباز گل کا ٹویٹ-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے پی ٹی آئی کا نیا چئیرمین لانے کے فیصلے کی مخالفت کر دی۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان خود بھی چئیرمین کے عہدے سے الگ ہوں تو میں تب بھی پورے احترام کے ساتھ اس فیصلے کی مخالفت کروں گا۔ ہاں مجبوراً چئیرمین عمران خان کا فیصلہ ماننا پڑے گا لیکن یہ فیصلہ درست نہیں ہو گا۔
یہ سارا کھیل ہی عمران خان کو ہٹانے کے لیے کھیلا جا رہاہے۔عمران خان کو ہٹا لیا تو ان کا خواب پورا کر دیا۔ اگر عمران خان نہیں تو کیا فائدہ بلے اور الیکشن کا۔شہباز گل نے مزید کہا کہ میں ابھی بھی کہتا ہوں عمران خان ڈٹ جائے اور یہ بلے کا نشان لیتے ہیں تو لے لیں۔
بلے اور پی ٹی آئی کے بغیر یہ الیکشن نہیں کروا سکتے۔ اس الیکشن کو کوئی نہیں مانے گا۔
شہباز گل نے مزید کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔
انٹرا پارٹی الیکشن میں چیئرمین عمران خان حصہ نہیں لیں گے۔پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت نے تصدیق کی کہ قانونی قدغنوں کے باعث چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی عدالت سے نااہلی ختم ہونے پر دوبارہ پارٹی چیئرمین منتخب ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین پی ٹی آئی کسی اور رکن کو منتخب کیا جائے گا، عمران خان نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق توشہ خانہ کیس میں سزا کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن میں بطور چیئرمین نیا امیدوار ہوگا، نئے چیئرمین کیلئے نام کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔ پی ٹی آئی چیئرمین، نائب چیئرمین اور تنظیمی عہدوں پر انتخابات ہوں گے، چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی کے تنظیمی امور اور فیصلوں کی توثیق خود کریں گے۔