لیبیا کے نوجوان عامر المہدی منصور القذافی نے اس سال حج پر جانے کا پختہ ارادہ کیا تھا، لیکن ایئرپورٹ پر ان کے خاندانی نام ‘القذافی’ کی وجہ سے امیگریشن پر روک دیا گیا۔ سیکیورٹی سسٹمز میں تاخیر اور سابقہ خانہ جنگی کے تناظر میں ان کا نام مشتبہ فہرست میں ظاہر ہوا، جس کے باعث ان کے ہمراہ حج پر جانے والے عازمین روانہ ہو گئے، مگر عامر کو روک دیا گیا۔
شیخوپورہ میں المناک ٹریفک حادثہ ماں اور بیٹی جاں بحق باپ بیٹا زخمی
عامر نے ایئرپورٹ پر اعلان کیا:
’’میں یہاں سے صرف حج پر ہی روانہ ہوں گا، ورنہ کہیں نہیں جاؤں گا۔‘‘
اسی دوران، حیران کن طور پر پرواز میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی اور جہاز کو واپسی پر مجبور ہونا پڑا۔ مرمت کے بعد جب دوبارہ روانگی کی کوشش کی گئی تو ایک اور خرابی نے پرواز کو پھر سے روک دیا۔
مسافروں اور عملے نے بتایا کہ دوسری بار ہنگامی لینڈنگ کے بعد طیارے کے کپتان نے اعلان کیا:
’’میں قسم کھاتا ہوں جب تک عامر ہمارے ساتھ نہ ہو، پرواز نہیں کروں گا۔‘‘
اس اعلان کے بعد حکام نے فوری طور پر عامر کو روانگی کی اجازت دے دی، اور جب وہ تیسری بار طیارے میں سوار ہوئے تو پرواز بلا کسی رکاوٹ روانہ ہو گئی۔
یہ جذباتی اور حیران کن واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا۔ لاکھوں افراد نے اسے دعا کی قبولیت، خلوصِ نیت، اور اللہ کی رضا کی علامت قرار دیا۔
عامر نے بعد میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
’’میری صرف یہی خواہش تھی کہ میں حج پر جاؤں، اور میرا یقین تھا کہ اگر یہ میرے نصیب میں ہے تو کوئی طاقت مجھے روک نہیں سکتی۔‘‘