نئی دہلی: بی جے پی کے صدر کے انتخاب میں مسلسل تاخیر نے مودی حکومت کی سیاسی کمزوری اور اندرونی انتشار کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ایک غیر ملکی جریدے کے مطابق، پہلگام حملے کو جواز بنا کر انتخابات کو مؤخر کیا گیا، جبکہ درپردہ مقصد بی جے پی کی گرتی ہوئی ساکھ کو سہارا دینا ہے۔
انفوسٹیالر میلویئر سے 18 کروڑ صارفین کا ڈیٹا لیک، پاکستانی اکاؤنٹس خطرے میں
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مودی سرکار نے پہلگام حملہ اور آپریشن سندور کے ذریعے نہ صرف آر ایس ایس کو مطمئن کرنے کی کوشش کی بلکہ اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی منصوبہ بندی بھی کی۔ تاہم یہ حکمتِ عملی الٹ گئی اور حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
پہلگام حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے دفاعی اور سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے کیا گیا۔ مودی سرکار پر الزام ہے کہ وہ آپریشن سندور کی تفصیلات چھپا رہی ہے اور اسے بہار الیکشن میں سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
اپوزیشن نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خصوصی اجلاس بلا کر تمام تفصیلات قوم کے سامنے رکھے۔ دریں اثنا، مودی حکومت نے ترنگا یاترا کے ذریعے عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی، جسے سیاسی ماہرین "بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے” کے مترادف قرار دے رہے ہیں۔
دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ ملکی سیکیورٹی کو انتخابی سیاست سے جوڑنا نہ صرف خطرناک ہے بلکہ یہ بھارت میں جمہوری روایات کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔