خضدار میں اسکول بس پر بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد تنظیم "فتنۃ الہندوستان” کے بزدلانہ حملے میں زخمی ہونے والی دو مزید طالبات، شیما ابراہیم اور مسکان، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئیں، جس کے بعد شہداء کی تعداد 8 تک پہنچ گئی ہے۔
اگر بھارت نے دوبارہ حماقت کی تو جواب پہلے سے بھی شدید ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا دوٹوک اعلان
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ سانحہ رواں ہفتے اس وقت پیش آیا جب اسکول سے واپس آتی بس پر خودکش حملہ کیا گیا، جس میں پہلے ہی چھ طلبہ شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ شہداء میں سات طالبات اور ایک طالبعلم شامل ہے، جن میں ثانیہ سومرو، حفظہ کوثر، عیشا سلیم، حیدر، ملائکہ اور سحر سلیم شامل ہیں۔
شہداء کی نماز جنازہ مختلف شہروں میں ادا کی گئی، جن میں کلر سیداں، اوکاڑہ اور رحیم یار خان شامل ہیں۔ نماز جنازہ کے موقع پر ہر آنکھ اشکبار، اور فضا سوگوار رہی۔ فوجی افسران، سیاسی و سماجی شخصیات، اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سیکیورٹی اداروں نے بھارتی ایجنسیوں پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بدامنی پھیلانے کے لیے دہشتگرد نیٹ ورکس کو استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ان معصوم بچوں کے خون کا بدلہ ضرور لیا جائے گا، اور بھارت کو ہر سازش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔