گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کے نتیجے میں تین معصوم بچوں سمیت پانچ افراد شہید ہو گئے۔ اس گھناؤنے حملے کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔
دریائے نیلم میں پانی کا دباؤ 40 فیصد کم بھارت کا آبی جارحیت پر مبنی منصوبہ بے نقاب
سکھ فار جسٹس (SFJ) کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی اس حملے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کو اس بزدلانہ کارروائی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں پنوں نے کہا کہ "بلوچستان میں معصوم بچیوں کے خون کے پیچھے مودی سرکار کا ہاتھ ہے، یہ حملہ بھارتی پراکسیز نے کیا جو مودی حکومت کے کہنے پر کام کر رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ "شواہد سے واضح ہے کہ دہشتگردی کے اس واقعے کو بھارت نے فنڈ کیا، اور یہ ایک منصوبہ بند کاروائی تھی تاکہ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کیا جا سکے۔”
گرپتونت سنگھ پنوں نے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری سکھ کمیونٹی شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے، اور وہ اس ظلم کا حساب لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش ایک مبینہ آڈیو نے بھی اس حملے میں بھارتی فنڈنگ کے شواہد کو مزید تقویت دی ہے، جس میں دہشتگردوں کو ہدایات اور مالی مدد کے بارے میں گفتگو سنی جا سکتی ہے۔