علی شمخانی کا این بی سی کو انٹرویو ایران جوہری ہتھیاروں سے دستبرداری پر آمادہ بشرطیکہ پابندیاں فوری ختم ہوں

امریکی شراکت دار ’این بی سی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اعلیٰ مشیر برائے سیاسی، فوجی اور جوہری امور، علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ تہران انتہائی افزودہ یورینیم کے ذخائر کو ختم کرنے، صرف پرامن شہری مقاصد کے لیے کم سطح کی یورینیم افزودگی پر راضی ہونے، اور بین الاقوامی معائنہ کاروں کو نگرانی کی اجازت دینے پر تیار ہے، لیکن ان تمام اقدامات کی شرط یہ ہے کہ ایران پر عائد تمام اقتصادی پابندیاں فوری طور پر ہٹا دی جائیں۔
Thursday, 15th May 2025

یہ انٹرویو اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں اور قطر سے ایران کو جوہری معاہدے کے لیے قائل کرنے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ شمخانی نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر یہ شرائط پوری کی جائیں تو ایران آج ہی معاہدے پر دستخط کرنے کو تیار ہے۔

علی شمخانی نے کہا کہ ایران بہتر تعلقات کے لیے تیار ہے، لیکن امریکی صدر کی جانب سے دھمکی آمیز بیانات سے مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’کانٹوں کی تاروں سے زیتون کی شاخ کی توقع نہیں کی جا سکتی‘۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ اس معاہدے کو ناکام بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب صدر ٹرمپ نے قطر کے دورے کے دوران امید ظاہر کی کہ قطر ایران پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ وہ جوہری معاہدے کے لیے آمادہ ہو جائے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایک محفوظ اور درست فیصلہ چاہتے ہیں۔

قطر حالیہ برسوں میں امریکا اور ایران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرتا آیا ہے، اور حماس سمیت دیگر تنظیموں کے ساتھ مذاکرات میں بھی شامل رہا ہے۔ ٹرمپ نے ریاض میں خلیجی تعاون کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ایران کو معاہدے کے تحت مشرق وسطیٰ میں اپنے تمام پراکسی گروپوں کی حمایت ختم کرنا ہوگی۔

اسی دوران امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق یہ پابندیاں ان افراد اور اداروں پر لگائی گئی ہیں جو ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی مقامی تیاری میں ملوث ہیں۔ ان پابندیوں میں ایران اور چین سے تعلق رکھنے والے 6 افراد اور 12 ادارے شامل ہیں، جن پر پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیموں کی مدد کا الزام ہے۔

امریکا کی جانب سے یہ نئی پابندیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب صدر ٹرمپ نے فروری میں ایران کے خلاف دباؤ کی مہم دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایران نے کہا ہے کہ حالیہ مذاکرات حوصلہ افزا رہے ہیں، لیکن نئی پابندیاں بات چیت کے جذبے سے مطابقت نہیں رکھتیں۔

13 / 100 SEO Score

One thought on “علی شمخانی کا این بی سی کو انٹرویو ایران جوہری ہتھیاروں سے دستبرداری پر آمادہ بشرطیکہ پابندیاں فوری ختم ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!