ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا نیا سلسلہ — جوہری ہتھیاروں کی مبینہ تیاری پر تین افراد اور ایک ادارہ نشانے پر

واشنگٹن – امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، جب امریکی محکمہ خارجہ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ پابندیاں ایران کے مبینہ جوہری پروگرام سے وابستہ تین افراد اور ایک ایرانی کمپنی پر لگائی گئی ہیں، جن پر الزام ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور تحقیق میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے دوران 142 ارب ڈالر کے دفاعی و اقتصادی معاہدوں پر دستخط، مشرق وسطیٰ میں نئی شراکت داری کی بنیاد

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندیوں کا ہدف بننے والے افراد ایران کی وزارت دفاع کے تحت کام کرنے والے ایک تحقیقی ادارے سے منسلک ہیں، جسے "ایس پی این ڈی” (SPND) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس ادارے کو امریکہ پہلے بھی متعدد بار جوہری پروگرام کی تحقیقات سے منسلک قرار دے چکا ہے۔

پابندیوں کا سامنا کرنے والی کمپنی کا نام "فویا پرس پراسپیکٹیو ٹیکنالوجیسٹ” ہے، جو امریکہ کے مطابق ایران کے دفاعی تحقیقی منصوبوں کا حصہ ہے اور جوہری ہتھیاروں کی تحقیق میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں بین الاقوامی سلامتی کے تحفظ کے لیے عائد کی گئی ہیں اور ان کا مقصد ایس پی این ڈی کی جوہری ہتھیاروں سے متعلق تحقیقی اور تکنیکی صلاحیتوں کو محدود کرنا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ اقدام ایران کے جوہری عزائم کی راہ میں ایک واضح رکاوٹ پیدا کرے گا۔

ان نئی پابندیوں کے تحت نامزد افراد اور کمپنی کے تمام اثاثے امریکہ میں منجمد کر دیے جائیں گے، اور کسی بھی امریکی فرد یا کمپنی کو ان کے ساتھ کاروباری تعلق قائم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ افراد نہ تو امریکہ میں مالی لین دین کر سکیں گے اور نہ ہی کسی امریکی ادارے سے ٹیکنالوجی یا خدمات حاصل کر سکیں گے۔

واضح رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے (JCPOA) کی بحالی کے امکانات مسلسل دھندلا رہے ہیں۔ امریکہ کا الزام ہے کہ ایران خفیہ طور پر جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ ایران اس الزام کی سختی سے تردید کرتا رہا ہے اور اس کا موقف رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نئی پابندیاں امریکہ کی اس پالیسی کا تسلسل ہیں جس کے تحت وہ ایران پر "زیادہ سے زیادہ دباؤ” کی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے، خاص طور پر اس وقت جب خطے میں سلامتی کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔

13 / 100 SEO Score

One thought on “ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا نیا سلسلہ — جوہری ہتھیاروں کی مبینہ تیاری پر تین افراد اور ایک ادارہ نشانے پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!