پاکستان کی فضائی حدود کی حفاظت پر معمور پاک فضائیہ نے حالیہ فوجی کارروائی "آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ” کے دوران دشمن کے عزائم کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ بھارتی فضائیہ کو ایک کے بعد ایک بھاری نقصان پہنچا کر اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا لوہا منوایا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق، اس آپریشن میں کئی بھارتی جنگی طیارے مختلف مقامات پر گر کر تباہ ہوئے، جب کہ متعدد پائلٹس یا تو زخمی ہوئے یا لاپتہ ہیں۔
چائلڈ پروٹیکشن سے متعلق اہم اجلاس، یتیم بچوں کے تحفظ اور فلاح کے لیے اہم فیصلے
تفصیلات کے مطابق، بھارتی فضائیہ کا پہلا لڑاکا طیارہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گر کر تباہ ہوا، جہاں پائلٹ کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جائے حادثہ سے طیارے کی ایجیکشن سیٹ پہی گاڈول، کوکرناگ کے علاقے سے برآمد کر لی گئی۔
اسی طرح پامپور یا پلوامہ کے علاقے میں ایک اور بھارتی طیارہ گر کر تباہ ہوا، جس میں سوار دونوں پائلٹ شدید زخمی حالت میں سری نگر کے ہسپتال منتقل کیے گئے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسلسل نقصانات سے بھارتی فضائیہ کی آپریشنل منصوبہ بندی پر سنگین سوالات کھڑے ہو چکے ہیں۔
مزید برآں، ضلع رام بن کے علاقے پنتھیال / رامسو میں بھی ایک بھارتی طیارہ حادثے کا شکار ہوا، جس کے نتیجے میں فلائنگ آفیسر اقبال سنگھ زخمی ہوئے اور انہیں فوری طور پر آرمی ہسپتال ادھم پور منتقل کر دیا گیا۔ تحصیل اکھنور کے گاؤں بھردہ کلاں کے زرعی کھیتوں میں گرنے والے ایک اور طیارے کے دونوں پائلٹ بھی شدید زخمی ہوئے اور انہیں اکھنور کے فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
بھارتی فضائیہ کو ایک اور جھٹکا اس وقت لگا جب بھٹنڈہ کے علاقے میں ایک اور طیارہ کریش کر گیا۔ یہ تمام واقعات بھارتی فضائیہ کی تکنیکی اور اسٹرٹیجک کمزوریوں کو نمایاں کرتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ، بھارت کا ایک ہیرون ریموٹ پائلٹڈ وہیکل (Heron RPV) بھی جموں شہر کے مشرق میں 13 ناٹیکل میل کے فاصلے پر مار گرایا گیا، جس سے بھارت کو نگرانی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی نقصان اٹھانا پڑا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ "آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ” نہ صرف پاک فضائیہ کی بھرپور حکمت عملی اور تکنیکی برتری کا مظہر ہے بلکہ بھارتی فضائیہ کی کمزوریوں کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔ دشمن کے طیارے جس انداز میں ایک کے بعد ایک تباہ ہوئے، وہ کسی بھی جدید فضائیہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
پاک فضائیہ کی اس کامیابی پر ملک بھر میں فخر اور مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے، اور سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے افواجِ پاکستان کے لیے دعاؤں اور نعرۂ تکبیر سے بھرپور پیغامات شیئر کیے جا رہے ہیں۔