نئی دہلی (ویب ڈیسک) — بھارت کی جنگی پالیسیوں کا ایک اور بھاری خمیازہ، پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھارت کو 1300 کروڑ روپے سے زائد کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں پر فضائی حدود کی بندش کا فیصلہ اب 19 ویں روز میں داخل ہو چکا ہے، جس کے دوران 2000 سے زائد پروازیں متاثر ہو چکی ہیں۔
آئی ایس پی آر کا بڑا اعلان: “معرکۂ حق” مکمل، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب، 26 اہم اہداف تباہ
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے یہ اقدام بھارت کی جارحانہ کارروائیوں کے ردعمل میں کیا، جس کے باعث ایوی ایشن انڈسٹری کو بڑے مالی چیلنجز کا سامنا ہے۔
بھارتی فضائی کمپنیوں کو ایندھن کے اخراجات میں دوگنا اضافہ، فلائٹس کی ری شیڈولنگ اور مسافروں کی ناراضی جیسے مسائل درپیش ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی جنگ پسندی نہ صرف ہوابازی بلکہ معیشت کے دیگر شعبوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ خاص طور پر کاروباری طبقہ سخت نقصان کی زد میں ہے، جو بین الاقوامی پروازوں پر انحصار کرتا ہے۔
فضائی کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ اگر پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئے اور کشیدگی کم ہو تو ایوی ایشن سیکٹر کو فوری طور پر بڑا ریلیف مل سکتا ہے۔
تاہم بھارتی حکومت کی جانب سے سیز فائر کو محض عارضی قرار دینا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اب بھی کشیدگی کی راہ پر گامزن ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو نقصان کا دائرہ مزید وسیع ہوسکتا ہے اور بھارت کو خطے میں سفارتی و اقتصادی محاذ پر مزید تنہائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔