ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان پر سنگین حملے کیے جن کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت بھارتی فضائیہ کے 60 طیارے فضا میں تھے جنہیں پاکستانی افواج نے انگیج کیا، جن میں سے پانچ طیارے مار گرائے گئے، جن میں تین رافیل بھی شامل تھے۔
سندھ پولیس کا بڑا اقدام: میڈیکو لیگل اور فارنزک رپورٹس کا نظام مکمل ڈیجیٹائز کر دیا گیا
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ننکانہ صاحب میں سکھوں کی عبادت گاہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی اور چھ ڈرونز سے حملے کیے جنہیں بروقت کارروائی کرکے ناکام بنایا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے صرف ان بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے پاکستان پر فائرنگ کی جارہی تھی، پاکستان نے نہ کوئی راکٹ حملہ کیا اور نہ ہی ڈرون حملہ۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بھارتی میڈیا کی جھوٹی خبروں اور الزامات کو بے نقاب کیا اور کہا کہ بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے کو ایک "فالس فلیگ” قرار دیا اور بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کے شہری خود بھارتی فوج پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید بتایا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کو سپورٹ کررہا ہے اور بلوچستان سمیت دیگر علاقوں میں بھارتی مداخلت کے شواہد موجود ہیں۔ ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کے مطابق پاک فضائیہ دو منٹ میں فعال ہوئی اور دشمن کا مؤثر جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ ثبوت کے بغیر الزامات سے گریز کرے، پاکستان کی جانب سے غیر جانبدار تحقیقات کی پیش کش بھی کی گئی ہے۔ بھارتی جارحیت سے اب تک 33 پاکستانی شہید اور 62 زخمی ہو چکے ہیں۔