پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عامر علی بلوچ نے ’تشکر‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہم مسلح افواج کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ جب بھی ضرورت ہو، نقل و حمل سے متعلق خدمات فراہم کی جا سکیں۔ اس مقصد کے لیے ہم نے اپنے رولنگ اسٹاک (ویگنز، کوچز، انجن وغیرہ) کو مختص کیا ہے۔”
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے لاہور میں وفاقی ادارے کی خاتون عہدیدار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا
انہوں نے مزید کہا کہ "جب ہمیں اسٹاک منتقل کرنے کا کہا جائے گا، تو ہم اسے چند ہی لمحوں میں فراہم کر دیں گے۔ ہم ہمیشہ تیار ہیں اور اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
عامر علی بلوچ نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کی مسافر اور مال بردار ٹرینوں کا آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے اور ریلوے کو ابھی تک کسی بڑے مسئلے کا سامنا نہیں ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ ٹرینوں کے آپریشنز اور ریلوے اسٹیشنوں کی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ریلوے آپریشنز کو کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی مخصوص مدت کے لیے فضائی حدود کی بندش یا طیاروں کے آپریشنز کی معطلی کے دوران ریلوے آپریشنز متاثر ہوں گے۔
عامر علی بلوچ نے کہا کہ "ہم اپنی ٹرینوں میں ان تمام مسافروں کو سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں جو ہوائی سفر کے متبادل کے طور پر ٹرین کا انتخاب کر رہے ہیں۔”
ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ بڑے اسٹیشنوں اور ٹرینوں کی سیکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ مسافروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا سکے۔