وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے رات گئے اپنے ویڈیو بیان میں بھارت کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بھارت کے خطے میں مدعی، منصف اور جلاد بننے کے خود ساختہ کردار کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دو دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے اور ہر سطح پر اس کی مذمت کرتا آیا ہے۔
جغرافیائی کشیدگی کے اثرات پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 3679 پوائنٹس کی تاریخی کمی
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ذمہ دار ریاست کے طور پر سچائی جاننے کے لیے غیر جانبدارانہ اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی، مگر بھارت نے اس کی بجائے تصادم کا راستہ اختیار کیا، جو خطے اور دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ بھارت کی طرف سے غیر جانبدارانہ تحقیقات سے انکار، اس کے اصل مقاصد کو عیاں کرتا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے عوامی جذبات کو استعمال کر رہی ہے، جو افسوسناک ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دے گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ خطے میں ممکنہ جنگ کے تباہ کن نتائج کا نوٹس لے، جس کی مکمل ذمہ داری بھارت پر عائد ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گی۔
یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پہلگام واقعے کے بعد اپنی افواج کو "آپریشنل آزادی” دے دی ہے۔ بھارتی حکومت نے نہ صرف سندھ طاس معاہدہ معطل کیا بلکہ پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم بھی دیا۔ واہگہ بارڈر بند، اسلام آباد میں تعینات بھارتی ملٹری اتاشی کو واپس بلا لیا گیا، اور پاکستان میں بھارتی سفارتی عملہ بھی کم کر دیا گیا۔
جوابی اقدام کے طور پر پاکستان نے شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیا اور بھارت کے لیے فضائی، زمینی اور تجارتی راستے بند کرنے کا اعلان کیا۔ سلامتی کمیٹی نے بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے، دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دینے، اور سکھ یاتریوں کے سوا تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔