لاہور: بھارت میں اقلیتوں پر جاری مظالم کے خلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ تحریکِ خالصتان کے سرکردہ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک جرات مندانہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکھ قوم بھارت کو کبھی یہ اجازت نہیں دے گی کہ وہ پنجاب کے راستے پاکستان پر حملہ کرے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے تازہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ "پاکستان کا نام ہی پاک ہے اور ہم دو کروڑ سکھ اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ اینٹ کی طرح کھڑے ہیں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کو اتنی جرات نہیں کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے، اور اگر ایسی کوئی کوشش کی گئی تو سکھ قوم بھرپور مزاحمت کرے گی۔
انہوں نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعے میں بھی بھارتی حکومت نے اپنی ہی عوام کو نشانہ بنایا تاکہ سیاسی فائدہ حاصل کیا جا سکے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا کہ سکھ قوم کی روایت رہی ہے کہ وہ کبھی پہل حملہ نہیں کرتی، لیکن جس کسی نے سکھ قوم پر حملہ کیا، وہ بچ نہیں پایا — چاہے وہ اندرا گاندھی ہو، نریندر مودی ہو یا امیت شاہ۔
تحریک خالصتان کے رہنما نے بھارتی حکومت کے اعلیٰ حکام، بشمول مودی، اجیت ڈول، امیت شاہ اور جے شنکر کو عالمی عدالتوں میں گھسیٹنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں عالمی قوانین کے مطابق کٹہرے میں لائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ 1965 یا 1971 کا دور نہیں ہے بلکہ یہ 2025 ہے، اور آج کے دور میں سچائی اور حق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی آواز دبانا آسان نہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں کے اس بیان نے خطے میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے اور بھارت میں سکھوں کے بڑھتے ہوئے غم و غصے کا بھی پتہ دیا ہے۔