مودی حکومت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب، سری نگر میں اسرائیلی اہلکاروں کی موجودگی عالمی امن کے لیے خطرہ

سری نگر (تشکر نیوز) – فلسطین میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے بعد، اسرائیل اور بھارت کے درمیان مذموم گٹھ جوڑ اب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔ قابلِ اعتماد ذرائع کے مطابق، 15 سے 20 کے درمیان اسرائیلی اہلکار جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہو کر سری نگر پہنچ چکے ہیں، جن کی موجودگی نہ صرف تشویش ناک ہے بلکہ خطے میں بھارت کے جنگی عزائم کو بھی واضح کرتی ہے۔

مودی سرکار کے جنگی جنون کا خمیازہ: پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئرلائنز کو روزانہ ساڑھے چار کروڑ روپے نقصان

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان اہلکاروں کی کشمیر آمد پاکستان کے خلاف جارحیت کی منصوبہ بندی کا حصہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مودی حکومت اسرائیلی طرز عمل کی تقلید کرتے ہوئے کشمیری عوام پر ظلم و بربریت کی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔

مودی سرکار پہلے ہی مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، اور اب اسرائیل کی عملی شراکت داری عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ پہلگام حملے کو بھی اسی پسِ منظر میں دیکھا جا رہا ہے، جس کا مقصد بھارت کے اندر جنگی جنون کو ہوا دینا ہے۔

یہ صورت حال نہ صرف کشمیر بلکہ پورے جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو بڑھا سکتی ہے، اور عالمی برادری کو اس پر فوری اور مؤثر ردِعمل دینا چاہیے۔

One thought on “مودی حکومت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب، سری نگر میں اسرائیلی اہلکاروں کی موجودگی عالمی امن کے لیے خطرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!