سری نگر (تشکر نیوز) – مقبوضہ کشمیر کی جیل میں غیرقانونی طور پر قید دو سے تین پاکستانی شہریوں کی پرسرار گمشدگی نے سنگین نوعیت کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پاکستانیوں کو کسی مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس میں فالس فلیگ آپریشن کے تحت انہیں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ظاہر کیا جانا شامل ہے۔
ماضی کے متعدد واقعات میں بھارتی فوج اور پولیس پر فیک انکاؤنٹرز اور بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے کے الزامات سامنے آ چکے ہیں، جس نے ان اداروں کی ساکھ پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ ایسے انکاؤنٹرز کو بھارت اکثر اپنے سیاسی اور اسٹریٹیجک مفادات کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پہلگام کے علاقے میں حالیہ فالس فلیگ آپریشن کے تناظر میں خدشہ ہے کہ یہ پاکستانی قیدی مستقبل قریب میں کسی فرضی کارروائی میں "ثبوت” کے طور پر سامنے لائے جا سکتے ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اس طریقے سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے خلاف منفی بیانیہ بنانے کی کوشش کر سکتا ہے، جو نہ صرف علاقائی امن بلکہ عالمی سلامتی کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔